امریکی اور عرب اپنے بین الثقافتی تصادم پر کیسے قابو پاسکتے ہیں ،اس سلسلے میں ‘‘ آن دی روڈ ان امریکا ‘‘ نامی ٹی وی شو امریکا میں بہت جلد کیبل ٹیلی ویژن چینل ’’ سن ڈانس‘‘ پر پیش کیا جارہا ہے-
شو واشنگٹن میں قائم ایک غیر منافع بخش گروپ لیلینہ پروڈکشنز کے تعاون سے تیار کیا گیا ہے،جس کا مقصد ٹیلی ویژن کو دونوں خطوں کے درمیان بہتر افہام وتفہیم کے فروغ کے لئے بروئے کار لانا ہے-امریکا کے مختلف شہروں میں فلمائے گئے اس شو میں بیس برس کی عمر کے چار فیشن ابیل عرب نوجوانوں نے کا کام کیا ہے- شو میں زیادہ تر امریکا کی تاریخ، اس کے اسرائیل کے ساتھ تعلقات اور عرب ثقافتوں کے درمیان اختلافات کو موضوع بحث بنا یاگیا ہے-
بارہ اقساط پرمشتمل یہ سیریز جب 2007 میں العربیہ کی مادرعرب براڈکاسٹر کمپنی ایم سی بی پر دکھائی گئی تھی تو کویت،عراق،سعودی عرب اور الجزائر جیسے ملکوں سے تعلق رکھنے والے اس کے ناظرین کی تعداد پیتالیس لاکھ تک جا پہنچی تھی، اس کے چاروں سٹارز تین مرد اور ایک خاتون کا انتخاب چار سو سے زیادہ افراد کے آڈیشن کے بعد کیا گیا-
ابو سیفن کا کہنا ہے شو کے دوران اس کے لئے سب سے حیران کن بات ان امریکیوں سے ملاقات تھی جو فلسطینی علاقوں میں اسرائیلی پالیسیوں کی حمایت نہیں کرتے اور وہ برسر زمین حقائق سے پوری طرح آگاہ تھے-
مصری فنکار علی عمرو کا کہنا ہے کہ شو میں عرب دنیا کو تیس کروڑ امریکیوں کے خیالات میں تنوع کا اس سے مختلف اندازنظرآئے گا جو وہ اپنے گھروں میں دیکھتے ہیں- اسے توقع ہے کہ امریکی بھی عرب نوجوانوں کے ایک مختلف گروپ کو دیکھیں گے جو ہرگز پوٹینشل دہشت گرد نہیں ہیں- شو کی تمام بارہ اقساط میں کم و بیش اسی تاثر کو اجاگرکرنے کی کوشش کی گئی ہے-