ڈیموکریٹ صدارتی امیدوار بارک اوباما نے کہاہے کہ دہشت گردگروپ اسرائیل کو ختم کرنا چاہتے ہیں اور اسرئیل کے لیے خطرات دراصل امریکہ کے لیے خطرات ہیں- اس دوران امریکہ میں بااثر اسرائیلی لابی سے خطاب میں بارک اوبامانے کہاکہ ایران کو ایٹمی ہتھیار بنانے یا نیوکلیئر ریاست بننے کی اجازت نہیں دی جائے گی-
اسرائیل کو ایران سے شدید خطرہ ہے، امریکہ اور اسرائیل کو غیر محفوظ نہیں بننے دیا جائے گا- انہوں نے کہاکہ ایران کا خطرہ بڑا اور حقیقی ہے جس کا خاتمہ میرا مقصد ہے . ایران کو تنہا کرنے کے لیے ہم ہر ملک کے ساتھ مل کر کام کریں گے ، دنیا کو اب ایرانی تیل پر انحصار ختم کرنا چاہیے، ہم اسرائیل کے ساتھ توانائی کے لیے معاہدے کریں گے.ایران پر اقتصادی پابندیاں عائد کی جائیں گی.
ہر ملک میں اس کے اثاثے منجمد کرنے کی کوشش کی جائے گی اگر ایران کو ایٹمی ہتھیار بنانے سے روکنے کے لیے سفارتی کوششیں ناکام ہوگئیں تو طاقت استعمال کی جائے گی لیکن طاقت کامیابی کے لیے استعمال کریں گے-
اسرائیل کو ایران سے شدید خطرہ ہے، امریکہ اور اسرائیل کو غیر محفوظ نہیں بننے دیا جائے گا- انہوں نے کہاکہ ایران کا خطرہ بڑا اور حقیقی ہے جس کا خاتمہ میرا مقصد ہے . ایران کو تنہا کرنے کے لیے ہم ہر ملک کے ساتھ مل کر کام کریں گے ، دنیا کو اب ایرانی تیل پر انحصار ختم کرنا چاہیے، ہم اسرائیل کے ساتھ توانائی کے لیے معاہدے کریں گے.ایران پر اقتصادی پابندیاں عائد کی جائیں گی.
ہر ملک میں اس کے اثاثے منجمد کرنے کی کوشش کی جائے گی اگر ایران کو ایٹمی ہتھیار بنانے سے روکنے کے لیے سفارتی کوششیں ناکام ہوگئیں تو طاقت استعمال کی جائے گی لیکن طاقت کامیابی کے لیے استعمال کریں گے-
اوباما نے کہاکہ مقبوضہ بیت المقدس کا اسرائیل کا غیر منقسم دارالحکومت رہے گا – انہوں نے کہاکہ اسرائیل کا سچا دوست ہوں اور اسرائیل کے ساتھ امریکہ کے تعلقات ٹوٹ نہیں سکتے، بحیثیت صدر امریکہ میں اسرائیلی سیکورٹی پر سمجھوتہ نہیں کروں گا، اسرائیل آج ناقابل شکست ہے کل بھی ہوگا بلکہ ہمیشہ کے لیے ناقابل شکست رہے گا اور میں یہ بات دل سے کہہ رہا ہوں ، اب وقت آگیا ہے کہ مشرق وسطی پر بش کی پالیسیاں تبدیل کردی جائیں ، جنھوں نے اسرائیل کو غیر محفوظ بنادیا ہے اور ری پبلکن امیدوار مک کین اپنی پالیسیوں کو آگے بڑھاناچاہتے ہیں ،ہمیں حماس کو تنہاکرنا ہوگا-