لبنان میں حزب اختلاف اور اکثریتی پارٹی کے اتحاد کے درمیان وزارتوں کی تقسیم پراختلاف کے باعث نئی حکومت کے اعلان میں تاخیر ہو گئی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق نامزد وزیراعظم فؤاد سینورۃ نے پارلیمانی جماعتوں سے حکومت سازی کے سلسلے میں کی جانے والی مشاورت سے صدر مائیکل سلیمان کو آگاہ کیا۔ انہوں نے امید ظاہر کی آئندہ حکومت پورے لبنان کی نمائندگی کرے گی۔ انہوں نے حکومت سازی کے بارے میں حتمی اعلان کی کوئی ڈیڈ لائن دینے سےانکار کیا ہے۔
ایک دوسری پیش رفت میں اسرائیل نے سن 2002 میں گرفتار کئے جانے والے لبنانی اسیر نسیم نسر کو رہا کر دیا ہے۔ نسیم نسر لبنان میں پیدا ہوئے تھے ان کی والدہ یہودی جبکہ والد ایک شیعہ مسلمان تھے۔ نسیم نے لبنان چھوڑ کر اسرائیلی شہریت حاصل کرلی تھی۔ ایک ماہ قبل جب ان کی قید کی سزا ختم ہوئی تو اسرائیل نے ان کی شہریت ختم کر کے انہیں واپس لبنان بھیجنے کا فیصلہ کیا۔
نسیم کو حزب اللہ کے لئے جاسوسی کرنے کے الزام میں چھ برس قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ نسیم کی رہائی کے بدلے حزب اللہ نے جون 2006 کی جنگ میں ہلاک ہونے والے اسرائیلی سپاہیوں کے نعشوں کے ٹکڑے انٹرنیشنل ریڈ کراس کے حوالےکئے ہیں۔لبنانی ٹی وی پرحزب اللہ کے شعبہ تعلقات عامہ کے نگران وفیق صفا ہلاک شدہ اسرائیلی سپاہیوں کے بارے تفصیل بتانے سے انکار کر دیا کہ یہ فوجی کون ہیں کہ جنہیں حزب اللہ نے اغوا کیا تھا