پنج شنبه 01/می/2025

اسرائیلی عدالت نے اسیر خاتون کو بچوں سمیت ملک بدر کرنے کا فیصلہ دے دیا

اتوار 1-جون-2008

اسرائیلی عدالت عالیہ نے اکیس ماہ سے قید فلسطینی خاتون نورہ محمد شکری کو اس کے چھ بچوں سمیت اردن بدر کرنے کا فیصلہ دیا ہے-

عدالت کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہاگیا ہے کہ نورہ شکری فلسطینی مزاحمت کاروں کو پناہ دینے اور ان کے لیے فنڈز جمع کرتی رہی ہے ،ماضی میں بھی اس جرم کے مرتکب افراد کے خلاف عدالت کا فیصلہ ملک بدری کا ہوتا رہا ہے، لہذاعدالت نورہ کو بھی فلسطین سے نکال کر اردن بھیج دینے جا فیصلہ دے رہی ہے – نورہ شکری کے 6 بچے ہیں جن کی عمریں بالترتیب سولہ، چودہ ، بارہ، نو، چھ اور تین سال ہیں-

دوسری جانب اسلامی تحریک مزاحمت(حماس) نے اسرائیلی عدالت کے اس فیصلے کو سفاکانہ اور ظالمانہ قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا ہے- حماس کے ترجمان محمد اشقر نے عدالتی فیصلے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ فلسطینی شہریوں کی ملک بدری اسرائیل کی بوکھلاہٹ کا کھلا ثبوت ہے-

مختصر لنک:

کاپی