اسرائیلی رکن پارلیمنٹ اور سابق وزیر دفاع افرایم سنیہ نے حکومت سے غزہ سے اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) کے صفائے کا مطالبہ کیا ہے-
انہوں نے اسرائیلی فوجی ریڈیو سے کہاکہ حماس سے مذاکرات کی ضرورت نہیں وہ فوجی تنظیم ہے اور اس سے اسرائیل کے وجود کو خطرہ ہے- جو لوگ حماس سے سیاسی حل کی باتیں کررہے ہیں وہ احمقوں کی جنت میں رہتے ہیں- افرایم سنیہ نے مزیدکہاکہ ایسی ایرانی ریاست کے ساتھ گزارا ممکن نہیں ہے جو سدیروت یہودی آبادی سے صرف تین کلومیٹر اور عسقلان کی آبادی سے دس کلومیٹر کے فاصلے پر ہے-
مسئلے کا واحد حل غزہ کے خلاف وسیع پیمانے پر فوجی آپریشن ہے جس سے حماس کی بیخ کنی ہوجائے- حماس سے کوئی جنگ بندی نہیں ہے – آئندہ چند دنوں میں غزہ پر حملہ کیا جائے گا- حماس کو مسلح رکھ کر اسرائیل کے لیے خطرہ نہیں بننے دیا جائے گا-
انہوں نے اسرائیلی فوجی ریڈیو سے کہاکہ حماس سے مذاکرات کی ضرورت نہیں وہ فوجی تنظیم ہے اور اس سے اسرائیل کے وجود کو خطرہ ہے- جو لوگ حماس سے سیاسی حل کی باتیں کررہے ہیں وہ احمقوں کی جنت میں رہتے ہیں- افرایم سنیہ نے مزیدکہاکہ ایسی ایرانی ریاست کے ساتھ گزارا ممکن نہیں ہے جو سدیروت یہودی آبادی سے صرف تین کلومیٹر اور عسقلان کی آبادی سے دس کلومیٹر کے فاصلے پر ہے-
مسئلے کا واحد حل غزہ کے خلاف وسیع پیمانے پر فوجی آپریشن ہے جس سے حماس کی بیخ کنی ہوجائے- حماس سے کوئی جنگ بندی نہیں ہے – آئندہ چند دنوں میں غزہ پر حملہ کیا جائے گا- حماس کو مسلح رکھ کر اسرائیل کے لیے خطرہ نہیں بننے دیا جائے گا-