اسرائیلی وزیر اعظم ایہود اولمرٹ پر بدعنوانی اور رشوت کی جاری کے الزام کے بعد حکومتی حلقوں میں سخت بے چینی پائی جارہی ہے-
مخلوط حکومت میں شامل سب سے بڑی جماعت لیبر پارٹی کی جانب سے اولمرٹ سے استعفے کے مطالبے کے بعد وزراء اور اراکین نے نئے سربراہ حکومت کے لیے بات چیت شروع کردی ہے- عبرانی اخبار ’’معاریف‘‘ کی رپورٹ کے مطابق لیبر پارٹی سے تعلق رکھنے والے وزیر دفاع ایہود باراک نے وزیر خارجہ تسیبی لیفنی سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایک ایسے وزیر اعظم کو تسلیم نہیں کریں گے جو قومی دولت لوٹنے اور رشوت لینے کا مرتکب ہو-
انہوں نے کہا کہ الزامات کے ثبوت کی صورت میں وہ وزارت عظمی کے لیے نئے نام پر بھی غور کررہے ہیں- رپورٹ کے مطابق اولمرٹ کے استعفے کی صورت میں وزیر مواصلات شائول موفاز کے نام پر بھی غور کیا جارہا ہے- تاہم اس ضمن میں مخلوط اتحاد کسی حتمی نتیجے تک نہیں پہنچ پایا-