پنج شنبه 01/می/2025

ایہود اولمرٹ کرپشن کیس میں مقدمے کے سب سے اہم گواہ کی پیشی

بدھ 28-مئی-2008

امریکی کاروباری شخصیت نے منگل کے روز مقبوضہ بیب المقدس کی عدالت میں گواہی دی کہ انہوں نے موجودہ اسرائیلی وزیر اعظم ایہود اولمرٹ کو نقدی پر مشتمل لفافے پیش کئے تاہم اس کے بدلے میں انہوں نے کوئی فائدہ حاصل نہیں کیا۔عدالت میں بیان دیتے ہوئے مورس ٹالینکسی کا کہنا تھا کہ میں نے اس تعلق سے کسی قسم کا ذاتی فائدہ نہیں اٹھایا۔ ٹلانسکی نے استغاثہ کی درخواست پر یہ بیان ایک ایسے وقت میں دیا ہے کہ جب ان کا سیاسی مستقبل داؤ پر لگا ہوا ہے اوروہ خطے میں امن کے لئے شام کے ساتھ بالواسطہ مذاکرات کر رہے ہیں۔

ایہود اولمرٹ اور ٹالینکسی دونوں نے استغاثہ کے الزام کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں نے ایسا کر کے کوئی غلط کام نہیں کیا۔ وزیراعظم اولمرٹ کا کہنا ہے کہ اگر ان پراس الزام میں فرد جرم عائد کر دی تو وہ اپنے عہدے سے استعفی دے دیں گے۔

اسرائیلی وزیراعظم ایہود اولمرٹ کرپشن کے الزامات کی تفتیش کے سلسلے روز دو باراسرائیلی پولیس کے سامنے پیش ہو چکے ہیں۔ یاد رہے کہ 2 مئی کو پہلی بارایہود اولمرٹ خود پرکرپشن الزامات کی تفیتیش کی خاطر پولیس ٹیم کے سامنے پیش ہوئے تھے، جس کے دوران تفتیش کاروں نے اس رائے کا اظہار کیا تھا کہ استغاثہ کو اپنی بنیادی تفتیش کے لئے کچھ مزید وقت چاہیئے۔

ایہود اولمرٹ تفتیش کے دوران یہ اقرار کر چکے ہیں کہ مورس نے 1993، 1998 کے بلدیاتی انتخاب کے موقع پرکامیاب امیدواروں کو چندہ دیا تھا. قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ وہ مقدمے کے ذریعے اس امر کی حقیقت تک پہنچنا چاہتے ہیں کہ کیا امریکی کاروباری شخصیت کی طرف سے مالی عطیات کو مناسب انداز میں ریکارڈ اور رجسٹر کیا تھا؟ اسرائیلی انتخابی قانون میں چند سو ڈالرز سے زائد مالیت کے قرضے لینا ممنوع ہے۔

مختصر لنک:

کاپی