ایران کے وزیر خارجہ منوچہر متقی نے حماس کے سیاسی قائد خالد مشعل کے ساتھ تہران میں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے یاد دلایا کہ وزارت خارجہ کے ایک ذمہ دار عہدیدار نے انہیں آگاہ کیا ہے کہ صہیونی حکومت گولان کی پہاڑیاں شام کو شیبہ فارم لبنان یا شام کو حوالے کرنے کے لیے بات چیت کرنے کا ارادہ رکھتی ہے- حقیقت تو یہ ہے کہ اس مسئلہ پر شام کے ساتھ بات چیت کرنے کے صیہونی حکومت کا ارادہ بجائے خود اس بات کا ثبوت ہے کہ یہ دونوں وہ علاقے ہیں جن پر اسرائیلی حکومت نے قبضہ کررکھا ہے اور ان کی واپسی کے لیے اسے کوئی پیشگی شرائط نہیں لگانی چاہئیں-
اس موقع پر خالد مشعل نے کہا کہ شام کو اپنے مقبوضہ علاقہ واپس حاصل کرنے کا پورا حق حاصل ہے اور ہمیں یقین ہے کہ شام اور اس کی قیادت یہ علاقے حاصل کر کے رہے گی- دو دن قبل ہی اسرائیلی وزیر خارجہ تسیبی لیفنی نے کہا تھا کہ شام کو اسرائیل کے ساتھ امن سمجھوتہ کے حصول کی شرط کے طور پر حزب اللہ حماس اور ایران کے ساتھ اپنے رشتے توڑنے ہوں گے-
