پنج شنبه 01/می/2025

گولان کی پہاڑیاں غیر مشروط طور پر شام کے حوالے کرنے کا ایرانی مطالبہ

اتوار 25-مئی-2008

ایران نے پرزور انداز میں کہا ہے کہ گولان کی پہاڑیاں شام کی ہیں اور اسرائیل کو اس مقبوضہ علاقے کی شام کو حوالگی کے لیے پیشگی شرائط لگانے کا کوئی حق حاصل نہیں ہے-

ایران کے وزیر خارجہ منوچہر متقی نے حماس کے سیاسی قائد خالد مشعل کے ساتھ تہران میں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے یاد دلایا کہ وزارت خارجہ کے ایک ذمہ دار عہدیدار نے انہیں آگاہ کیا ہے کہ صہیونی حکومت گولان کی پہاڑیاں شام کو شیبہ فارم لبنان یا شام کو حوالے کرنے کے لیے بات چیت کرنے کا ارادہ رکھتی ہے- حقیقت تو یہ ہے کہ اس مسئلہ پر شام کے ساتھ بات چیت کرنے کے صیہونی حکومت کا ارادہ بجائے خود اس بات کا ثبوت ہے کہ یہ دونوں وہ علاقے ہیں جن پر اسرائیلی حکومت نے قبضہ کررکھا ہے اور ان کی واپسی کے لیے اسے کوئی پیشگی شرائط نہیں لگانی چاہئیں-
 
اس موقع پر خالد مشعل نے کہا کہ شام کو اپنے مقبوضہ علاقہ واپس حاصل کرنے کا پورا حق حاصل ہے اور ہمیں یقین ہے کہ شام اور اس کی قیادت یہ علاقے حاصل کر کے رہے گی- دو دن قبل ہی اسرائیلی وزیر خارجہ تسیبی لیفنی نے کہا تھا کہ شام کو اسرائیل کے ساتھ امن سمجھوتہ کے حصول کی شرط کے طور پر حزب اللہ حماس اور ایران کے ساتھ اپنے رشتے توڑنے ہوں گے-

مختصر لنک:

کاپی