اسرائیل غزہ پر بڑے پیمانے پر فوجی کارروائی کی تیاریوں میں مصروف ہے- اگر مصر کی مصالحت سے فلسطینی مجاہدین کے ساتھ جنگ بندی کی کوششیں کامیاب نہ ہوں تو اسرائیل بڑے پیمانے پر غزہ پر فوجی کارروائی کرنے کا منصوبہ رکھتا ہے-
اسرائیل کے وزیر دفاع کو اعلی قیادت نے بڑے پیمانے پر فوجی کارروائی کی تیاریاں کرنے کی ہدایت دی ہے- جنوبی اسرائیل پر اگر غزہ سے راکٹ حملے بند نہ ہوئے تو غزہ پر زبردست طریقہ سے فوجی کارروائی ہوگی- قبل ازیں وزیر اعظم اسرائیل ایہود اولمرٹ نے وارننگ دی تھی کہ موجودہ صورتحال ناقابل برداشت ہے اور اسرائیل غزہ کے سوال پر ایک دوراہے پر آکر کھڑا ہے- اسرائیل کی قومی سلامتی کابینہ جنگ بندی یا فوجی کارروائی کا کوئی فیصلہ کرے گی-
مصر کے انٹیلی جنس سربراہ عمر سلیمان اور حماس اور غزہ کے دوسرے اسلام پرست گروپوں کے درمیان ملاقات ہو رہی ہے- اسرائیل نے شرائط رکھی ہیں کہ راکٹ حملوں کا بند ہونا مغویہ اسرائیلی فوجی سپاہی گیلاد شالیت کی رہائی کی سمت پیش رفت غزہ میں ہتھیاروں کی اسمگلنگ روکنا اور غزہ پٹی سے عسکریت پسندوں کی نقل و حرکت ختم کردی جائے-
اسرائیلی وزیر دفاع ایہود باراک اور مصر کے انٹیلی جنس سربراہ کی ملاقات میں اس بات پر زور دیا گیا کہ اگر اسرائیل کی شرائط کو قبول نہ کیا گیا تو غزہ کے خلاف فوجی کارروائی ناگزیر ہو جائے گی- اس دوران اسرائیل کے سیکورٹی عہدیداروں نے کہا کہ اب گیند حماس کے کورٹ میں ہے اور حماس کے ردعمل کے لحاظ سے حکومت اسرائیل تصادم کیلئے آمادہ ہو جائے گی- اس وقت جو حالات نظر آرہے ہیں ان سے معلوم ہوتا ہے کہ فریق مخالف افسوس کی بات ہے کہ ہمارے انداز میں نہیں سوچ رہا ہے- ہم اپنے طور پر پوری کوشش کریں گے کہ فوجی تصادم کی نوب نہ آئے-
اسرائیل کے وزیر دفاع کو اعلی قیادت نے بڑے پیمانے پر فوجی کارروائی کی تیاریاں کرنے کی ہدایت دی ہے- جنوبی اسرائیل پر اگر غزہ سے راکٹ حملے بند نہ ہوئے تو غزہ پر زبردست طریقہ سے فوجی کارروائی ہوگی- قبل ازیں وزیر اعظم اسرائیل ایہود اولمرٹ نے وارننگ دی تھی کہ موجودہ صورتحال ناقابل برداشت ہے اور اسرائیل غزہ کے سوال پر ایک دوراہے پر آکر کھڑا ہے- اسرائیل کی قومی سلامتی کابینہ جنگ بندی یا فوجی کارروائی کا کوئی فیصلہ کرے گی-
مصر کے انٹیلی جنس سربراہ عمر سلیمان اور حماس اور غزہ کے دوسرے اسلام پرست گروپوں کے درمیان ملاقات ہو رہی ہے- اسرائیل نے شرائط رکھی ہیں کہ راکٹ حملوں کا بند ہونا مغویہ اسرائیلی فوجی سپاہی گیلاد شالیت کی رہائی کی سمت پیش رفت غزہ میں ہتھیاروں کی اسمگلنگ روکنا اور غزہ پٹی سے عسکریت پسندوں کی نقل و حرکت ختم کردی جائے-
اسرائیلی وزیر دفاع ایہود باراک اور مصر کے انٹیلی جنس سربراہ کی ملاقات میں اس بات پر زور دیا گیا کہ اگر اسرائیل کی شرائط کو قبول نہ کیا گیا تو غزہ کے خلاف فوجی کارروائی ناگزیر ہو جائے گی- اس دوران اسرائیل کے سیکورٹی عہدیداروں نے کہا کہ اب گیند حماس کے کورٹ میں ہے اور حماس کے ردعمل کے لحاظ سے حکومت اسرائیل تصادم کیلئے آمادہ ہو جائے گی- اس وقت جو حالات نظر آرہے ہیں ان سے معلوم ہوتا ہے کہ فریق مخالف افسوس کی بات ہے کہ ہمارے انداز میں نہیں سوچ رہا ہے- ہم اپنے طور پر پوری کوشش کریں گے کہ فوجی تصادم کی نوب نہ آئے-