اسرائیلی پارلیمان(کنیسٹ ) نے ملک میں داخل ہونے والے لوگوں کے حوالے سے ایک مجوزہ قانون کے بارے میں پہلی خواندگی مکمل کرلی ہے ، قانون کا مسودہ 21ووٹوں سے منظور ہوا، ایک ووٹ اس کے خلاف آیا- اس قانون کے مطابق اسرائیل میں غیر قانونی طور پر داخل ہونے والوں کو پانچ سال تک سزا مل سکے گی، یہ سزا مہاجرین ، مزدوروں اور کام کی تلاش کرنے والے فلسطینیوں کے لیے ہوگی-
اٹھارہ سال کی عمرتک کے غیر قانونی طور پر داخل ہونے والے افراد کو کسی بھی جج کے سامنے پیش کئے بغیر سزا دی جاسکے گی- اسرائیل میں داخل ہونے والوں کو مصر کی طرف دھکیل دیا جائے گا- اسرائیل میں غیر قانونی طور پر داخل ہونے والے افراد کے پاس سے اسلحہ برآمد ہونے کی صورت میں بیس سال سزا دی جاسکے گی- اس قانون کا سب سے زیادہ نقصان غزہ کی پٹی اور مغربی کنارے کے فلسطینیوں کو ہوگا-
