اسرائیلی قومی سلامتی کونسل کے سابق سربراہ آئیلینڈنے کہاہے کہ اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) اسرائیل سے جنگ بندی چاہتی ہے-
وہ غزہ پر کنٹرول کے بعد گزشتہ ایک سال سے جنگ بندی کی خواہاں ہے لیکن جنگ بندی نہ ہونے کی اصل وجہ اسرائیل کا حماس کو تسلیم کرنے سے انکار اور حماس کے غزہ پر کنٹرول کو تسلیم کرناہے- انہوں نے مزید کہاکہ میرے خیال میں جنگ بندی اسرائیل کے مفاد میں ہے-
مصر کی طرف سے جنگ بندی کی ضمانت کے بعد اسرائیل کو دوفائدے حاصل ہوں گے- لیکن فلسطینیوں سے جنگ بندی ہوئی تو دوسری جانب مصر سے ملنے والی سرحدوں کے معاملات ٹھیک ہونے کا موقع ملے گا- جنگ بندی نہ ہونے کی صورت میں اسرائیل غزہ سے مکمل طور پر کٹ جائے گا-
وہ غزہ پر کنٹرول کے بعد گزشتہ ایک سال سے جنگ بندی کی خواہاں ہے لیکن جنگ بندی نہ ہونے کی اصل وجہ اسرائیل کا حماس کو تسلیم کرنے سے انکار اور حماس کے غزہ پر کنٹرول کو تسلیم کرناہے- انہوں نے مزید کہاکہ میرے خیال میں جنگ بندی اسرائیل کے مفاد میں ہے-
مصر کی طرف سے جنگ بندی کی ضمانت کے بعد اسرائیل کو دوفائدے حاصل ہوں گے- لیکن فلسطینیوں سے جنگ بندی ہوئی تو دوسری جانب مصر سے ملنے والی سرحدوں کے معاملات ٹھیک ہونے کا موقع ملے گا- جنگ بندی نہ ہونے کی صورت میں اسرائیل غزہ سے مکمل طور پر کٹ جائے گا-