اسرائیلی شہریوں کی اکثریت ملک چھوڑنے پر تیارہے- سروے رپورٹ کے مطابق 52 فیصد اسرائیلی دوسرے ملک میں رہائش پذیر ہونے کو بعید ازامکان نہیں قرار دیتے-
تل ابیب سے عبرانی زبان میں شائع ہونے والے اخبار یدیعوت احرونوت نے سروے رپورٹ کے نتائج شائع کیے ہیں جس میں اسرائیلی شہریوں سے سوال کیا گیا ہے کہ اگر آپ کو اسرائیل چھوڑ کر کسی دوسرے ملک میں آباد ہونے کے اسباب و ذرائع حاصل ہو جاتے ہیں تو کیا واقعی ہی آپ ملک چھوڑ دیں گے- اس سوال کے جواب میں 10 فیصد اسرائیلیوں کا جواب تھا کہ وہ اسرائیل چھوڑ دیں گے-
12 فیصد نے کہا کہ وہ ملک چھوڑنے پر غور کریں گے، 13 فیصد کا کہنا تھا کہ وہ ملک چھوڑ سکتے ہیں جبکہ 16 فیصد افراد کا جواب تھا کہ وہ اس طرح کا قدم اٹھا سکتے ہیں- 48 فیصد اسرائیلیوں نے دوسرے ملک آباد ہونے کے امکان کو مسترد کردیا- 32 فیصد کا کہنا تھا کہ انہیں اسرائیل چھوڑنے پر کوئی چیز مجبور نہیں کرسکتی- 24 فیصد اسرائیلیوں کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی عدم سلامتی اور غیری یقینی مستقبل ہی صرف انہیں ملک چھوڑنے پر مجبور کرسکتا ہے- 70 فیصد نے اپنے اسرائیلی ہونے پر فخر کا اظہار کیا جبکہ 30 فیصد نے اسرائیلی ہونے پر شرمندگی کا اظہار کیا-
تل ابیب سے عبرانی زبان میں شائع ہونے والے اخبار یدیعوت احرونوت نے سروے رپورٹ کے نتائج شائع کیے ہیں جس میں اسرائیلی شہریوں سے سوال کیا گیا ہے کہ اگر آپ کو اسرائیل چھوڑ کر کسی دوسرے ملک میں آباد ہونے کے اسباب و ذرائع حاصل ہو جاتے ہیں تو کیا واقعی ہی آپ ملک چھوڑ دیں گے- اس سوال کے جواب میں 10 فیصد اسرائیلیوں کا جواب تھا کہ وہ اسرائیل چھوڑ دیں گے-
12 فیصد نے کہا کہ وہ ملک چھوڑنے پر غور کریں گے، 13 فیصد کا کہنا تھا کہ وہ ملک چھوڑ سکتے ہیں جبکہ 16 فیصد افراد کا جواب تھا کہ وہ اس طرح کا قدم اٹھا سکتے ہیں- 48 فیصد اسرائیلیوں نے دوسرے ملک آباد ہونے کے امکان کو مسترد کردیا- 32 فیصد کا کہنا تھا کہ انہیں اسرائیل چھوڑنے پر کوئی چیز مجبور نہیں کرسکتی- 24 فیصد اسرائیلیوں کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی عدم سلامتی اور غیری یقینی مستقبل ہی صرف انہیں ملک چھوڑنے پر مجبور کرسکتا ہے- 70 فیصد نے اپنے اسرائیلی ہونے پر فخر کا اظہار کیا جبکہ 30 فیصد نے اسرائیلی ہونے پر شرمندگی کا اظہار کیا-