اسلامی مقامات کی تعمیر نو کے لیے کام کرنے والی الاقصی فاؤنڈیشن نے اسرائیل کے محکمہ آثار قدیمہ اور ان کمپنیوں کی مذمت کی ہے جو فلسطین کے گاؤں عباسیہ کے ایک مسلم قبرستان کی کھدائی کررہے ہیں- اس دیہات کے لوگ 1948ء میں یہاں سے منتشر کردیئے گئے تھے –
مرکزاطلاعات فلسطین کو موصولہ رپورٹ کے مطابق الاقصی فاؤنڈیشن نے کہاہے کہ دو ہفتے قبل اعلان کیا گیا تھا کہ عباسیہ گاؤں میں ایک تاریخی قبرستان کے بارے میں معلومات ملی ہیں‘ اس کے فوراً بعد اسرائیل کے محکمہ آثار قدیمہ نے ایک کاروائی کے ذریعے قبروں کو دوسری جگہ منتقل کرنے کا سلسلہ شروع کردیا –
الاقصی فاؤنڈیشن کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی سرمایہ کار کمپنیاں چاہتی ہیں کہ اس قبرستان پر رہائشی عمارتیں اور کاروباری مرکز بنادیں- ان میں سے چند عمارتیں قبرستان سے باہر بھی تعمیر کی جائیں گی- الاقصی فاؤنڈیشن کاکہناہے کہ ان کی جانب سے قبرستان کے انتظامات سنبھالنے اور قبروں کو بے حرمتی سے بچانے کی کوشش کرنے پر اسرائیلی پولیس ان کے راستے میں مزاحم ہوئی تاہم الاقصی فاؤنڈیشن کی کوشش ہے کہ قبروں کی کھدائی نہ ہونے پائے- علاوہ ازیں اسرائیلی پولیس نے ام الرش میں ایک اور اسلامی قبرستان کے بارے میں جاننے کے لئے شیخ علی ابو شیخہ سے تفتیش کی ہے-
مرکزاطلاعات فلسطین کو موصولہ رپورٹ کے مطابق الاقصی فاؤنڈیشن نے کہاہے کہ دو ہفتے قبل اعلان کیا گیا تھا کہ عباسیہ گاؤں میں ایک تاریخی قبرستان کے بارے میں معلومات ملی ہیں‘ اس کے فوراً بعد اسرائیل کے محکمہ آثار قدیمہ نے ایک کاروائی کے ذریعے قبروں کو دوسری جگہ منتقل کرنے کا سلسلہ شروع کردیا –
الاقصی فاؤنڈیشن کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی سرمایہ کار کمپنیاں چاہتی ہیں کہ اس قبرستان پر رہائشی عمارتیں اور کاروباری مرکز بنادیں- ان میں سے چند عمارتیں قبرستان سے باہر بھی تعمیر کی جائیں گی- الاقصی فاؤنڈیشن کاکہناہے کہ ان کی جانب سے قبرستان کے انتظامات سنبھالنے اور قبروں کو بے حرمتی سے بچانے کی کوشش کرنے پر اسرائیلی پولیس ان کے راستے میں مزاحم ہوئی تاہم الاقصی فاؤنڈیشن کی کوشش ہے کہ قبروں کی کھدائی نہ ہونے پائے- علاوہ ازیں اسرائیلی پولیس نے ام الرش میں ایک اور اسلامی قبرستان کے بارے میں جاننے کے لئے شیخ علی ابو شیخہ سے تفتیش کی ہے-