پنج شنبه 01/می/2025

’’غزہ دنیا کی سب سے بڑی جیل‘‘

جمعرات 24-اپریل-2008

میں جیلوں اور قید خانوں کی تعداد لاکھوں میں نہیں تو ہزاروں میں ضرور ہوگی- لیکن دنیا کی سب سے بڑی جیل جس میں سولہ لاکھ لوگ قید ہیں- اس جیل میں نوے سے سو سال کے دو لاکھ بوڑھے، ایک دن سے دو سال تک کے ایک لاکھ شیر خوار بھی قید ہیں- اس جیل میں قید خواتین کی تعداد کل قیدیوں کا نصف ہے- دنیا کی اس بڑی جیل میں دس ہزار لاعلاج مریض بھی قید ہیں- اسرائیل نے فلسطینیوں کو قید کرنے کے لیے الگ سے جیلیں بنا رکھی ہیں جن میں فلسطینیوں کو قید کررکھا ہے لیکن ان میں غزہ سب سے بڑی جیل ہے-
اس جیل کی مزید خصوصیات یہ ہیں کہ اس میں چوبیس میں سے بیس گھنٹے بجلی معطل رہتی ہے- اس جیل میں باہر سے اشیائے خورد و نوش کے راستے بند ہیں- جیل میں بھوک اور افلاس کا شکار اسیروں کی تعداد بارہ لاکھ سے زیادہ ہے- اس جیل کی اہم خصوصیت یہ بھی ہے کہ اس کا کوئی قیدی اپنے جرم کے خلاف دنیا کی کسی عدالت میں اپیل بھی نہیں کرسکتا-
ڈیڑھ ملین قیدیوں نے عالمی عدالت انصاف میں اپیلیں کیں، لیکن شنوائی نہیں ہوئی- کیونکہ اس جیل میں قید ایسے مجرم ہیں جو نصف صدی سے اپنے جائز حق کا مطالبہ کررہے ہیں- دنیا کی اس گنجان آباد جیل کا کل رقبہ 363 مربع کلو میٹر ہے- اس جیل میں موجود ہسپتال نمائشی عمارات میں تبدیل کردیے گئے ہیں- نہ ادویات اور نہ ہی علاج معالجے کے آلات، تین ہزار کی تعداد میں اسیر ڈاکٹر بھی شامل ہیں- جو خود بنیادی طبی ادویات کے محتاج ہیں- جیل میں کچھ سکول بھی ہیں اور یونیورسٹیاں بھی ہیں جہاں دو لاکھ مفلوک الحال طلبہ و طالبات اور پانچ ہزار اساتذہ غربت کے سائے میں آتے ہیں اور واپس گھروں میں چلے جاتے ہیں-

مختصر لنک:

کاپی