اسرائیل نے جنگی حالات کے پیش نظر حکومتی اور قوم کی جنگی تربیت پر تین ارب ڈالر خرچ کرنا شروع کردیے ہیں- اسرائیلی اخبار ’’معاریف‘‘ کی رپورٹ کے مطابق حکومت نے یہ بھاری بجٹ ایک ایسے وقت میں جنگی تربیت پر خرچ کرنے کا فیصلہ کیا ہے جب کہ اسرائیل میں اقتصادی بحران بھی مزید شدت پکڑتا جارہا ہے اور ملک تاریخ کے بدترین معاشی بحران سے گزر رہا ہے-
رپورٹ کے مطابق پہلے مرحلے میں اسرائیلی حکومت سے وابستہ اعلی عہدیداروں کو جنگی تربیت دی جائے گی- دوسرے مرحلے میں تمام وزراء اور اراکین اسمبلی کو الگ سے خصوصی تربیت بھی فراہم کی جائے گی- وزراء اور اراکین اسمبلی کی تربیت کے لیے دس کروڑ ڈالر کی رقم مختص کی گئی ہے-
آخری مرحلے میں نچلی سطح کے حکومتی اہلکاروں اور رضاکار تنظیموں کے اراکین کو جنگی تربیت فراہم کی جائے گی- دوسری جانب انگریزی میگزین ’’اکانومسٹ‘‘ کے مطابق اسرائیل نے یہ بجٹ شعبہ تعلیم کے بجٹ کو کاٹ کر بنایا ہے- رپورٹ کے مطابق اسرائیل میں رواں سال کے تعلیمی نتائج دنیا کے بدترین نتائج رہے ہیں-
رپورٹ کے مطابق پہلے مرحلے میں اسرائیلی حکومت سے وابستہ اعلی عہدیداروں کو جنگی تربیت دی جائے گی- دوسرے مرحلے میں تمام وزراء اور اراکین اسمبلی کو الگ سے خصوصی تربیت بھی فراہم کی جائے گی- وزراء اور اراکین اسمبلی کی تربیت کے لیے دس کروڑ ڈالر کی رقم مختص کی گئی ہے-
آخری مرحلے میں نچلی سطح کے حکومتی اہلکاروں اور رضاکار تنظیموں کے اراکین کو جنگی تربیت فراہم کی جائے گی- دوسری جانب انگریزی میگزین ’’اکانومسٹ‘‘ کے مطابق اسرائیل نے یہ بجٹ شعبہ تعلیم کے بجٹ کو کاٹ کر بنایا ہے- رپورٹ کے مطابق اسرائیل میں رواں سال کے تعلیمی نتائج دنیا کے بدترین نتائج رہے ہیں-