رواں سال 2008ء کی ابتداء سے اب تک 49 فلسطینی بچے قابض اسرائیلی افواج کے ہاتھوں شہید ہو چکے ہیں- جن میں سے 39 بچوں نے قابض افواج کے خلاف کسی عسکری کارروائی میں حصہ نہیں لیاتھا- 6 بچوں کو ان کے گھروں میں شہید کیا گیا- بچوں کے حقوق کی محافظ بین الاقوامی تحریک کے فلسطینی مرکز کی رپورٹ کے مطابق 33 بچے صرف پانچ دنوں 27 فروری سے 3 مارچ کے درمیان شہید کیے گئے- گزشتہ سال 2007ء میں 55 فلسطینی بچوں کو کو شہید کیا گیا تھا جن میں 50 بچوں نے قابض افواج کے خلاف کسی عسکری کارروائی میں حصہ نہیں لیا-
گزشتہ سال اسرائیلی فوجی کارروائیوں میں 345 فلسطینی بچے زخمی ہوئے جبکہ 700 کے قریب بچوں کو اسرائیلی افواج نے گرفتار کیا- چار بچوں کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کیا گیا- مغربی کنارے میں یہودی آباد کاروں کی دست درازیوں میں سترہ بچے زخمی ہوئے- بچوں کی محافظ تنظیم کے مطابق غزہ میں فلسطینی بچوں کو ادنی سے ادنی حقوق حاصل نہیں ہیں- وہ حصار بندی کی وجہ سے غیر فطری زندگی گزارنے پر مجبور ہیں- وہ علاج معالجے اور مناسب تعلیم سے محروم ہیں- واضح رہے کہ بچوں کے حقوق کی محافظ تحریک کے قیام کا عمل بچوں کے عالمی سال کے موقع پر 1979ء میں اقوام متحدہ کے مطالبے پر سوئٹزر لینڈ کے دارالحکومت جینیوا میں لایا گیا- فلسطین میں اس کی شاخ کا قیام 1992ء میں عمل میں لایا گیا-
