سابق سوویت یونین کی ریاستوں میں مقیم 87 فیصد یہودی ملک سے باہر جانے کے خواہش مند ہیں لیکن ان میں سے صرف 36 فیصد اسرائیل منتقل ہونے میں دلچسپی رکھتے ہیں-
جامعہ عبریہ کے پروفیسر ایلی لشم نے بین الاقوامی یہودی ایجنسی کے لیے’’ انکشاف ‘‘نامی پروگرام کے ضمن میں رپورٹ جاری کی ہے جس کے مطابق اسرائیل جانے کے خواہش مند افراد میں سے 30 فیصد ہجرت پر غور و فکر کررہے ہیں- واضح رہے کہ بین الاقوامی یہودی ایجنسی کے انکشاف پروگرام کا مقصد تمام دنیا سے سترہ سے تیس سال کی عمر کے یہودیوں کو اسرائیل لانا ہے- رپورٹ کے مطابق پروگرام میں جو افراد شریک ہیں ان میں سے 51 فیصد مذہبی احکام کے مطابق یہودی نہیں ہیں-
پروفیسر ایلی لشم کا کہنا ہے کہ صرف 36 فیصد یہودیوں کی اسرائیل جانے کی رغبت کی رپورٹ سے یہ ظاہر نہیں ہوتا کہ ان کا منصوبہ ناکام ہوگیا ہے کیونکہ پروگرام کا اصل مقصد نوجوانوں کو اسرائیل سے متعارف کرانا ہے- ایک بڑی تعداد میں یہودیوں کے اسرائیل نہ جانے کی رغبت ایک فطری امر ہے- یہاں تک کہ اسرائیل میں مقیم بعض نوجوان ملک چھوڑنے کی خواہش مند ہیں-
جامعہ عبریہ کے پروفیسر ایلی لشم نے بین الاقوامی یہودی ایجنسی کے لیے’’ انکشاف ‘‘نامی پروگرام کے ضمن میں رپورٹ جاری کی ہے جس کے مطابق اسرائیل جانے کے خواہش مند افراد میں سے 30 فیصد ہجرت پر غور و فکر کررہے ہیں- واضح رہے کہ بین الاقوامی یہودی ایجنسی کے انکشاف پروگرام کا مقصد تمام دنیا سے سترہ سے تیس سال کی عمر کے یہودیوں کو اسرائیل لانا ہے- رپورٹ کے مطابق پروگرام میں جو افراد شریک ہیں ان میں سے 51 فیصد مذہبی احکام کے مطابق یہودی نہیں ہیں-
پروفیسر ایلی لشم کا کہنا ہے کہ صرف 36 فیصد یہودیوں کی اسرائیل جانے کی رغبت کی رپورٹ سے یہ ظاہر نہیں ہوتا کہ ان کا منصوبہ ناکام ہوگیا ہے کیونکہ پروگرام کا اصل مقصد نوجوانوں کو اسرائیل سے متعارف کرانا ہے- ایک بڑی تعداد میں یہودیوں کے اسرائیل نہ جانے کی رغبت ایک فطری امر ہے- یہاں تک کہ اسرائیل میں مقیم بعض نوجوان ملک چھوڑنے کی خواہش مند ہیں-