جمعه 02/می/2025

یہودی مخالف جذبات میں اضافہ

پیر 17-مارچ-2008

گزشتہ دس سال کے دوران دنیا بھر میں یہودیوں اور ان کے مفادات کو نشانہ بنائے جانے کے واقعات میں نمایاں اضافہ ہوا جس کی وجہ عالمی برادری کی طرف سے اسرائیلی اقدامات پر بڑھتی ہوئی تنقید ہے- یہ بات امریکی کانگریس میں پیش کی گئی تازہ ترین رپورٹ میں کہی گئی-
 ذرائع ابلاغ کے مطابق یہ رپورٹ دنیا بھر میں امریکی سفارتخانوں سے حاصل کردہ معلومات کی روشنی میں تیار کی گئی تاہم اس میں یہ واضح نہیں کیا گیا کہ کس ملک میں یہودیوں اور ان کی عبادت گاہوں اور جائیدادوں کو نشانہ بنانے کے کتنے واقعات پیش آئے-
اسرائیل کی تل ابیب یونیورسٹی کے سٹیفن روتھ انسٹی ٹیوٹ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2006ء کے دوران یہودیوں اور ان کے مفادات کو نشانہ بنانے کے 593 واقعات پیش آئے جو 2000ء کے بعد سب سے زیادہ تعداد ہے- رپورٹ کے مطابق ان میں سے نصف واقعات مشرقی یورپ کے ممالک میں پیش آئے- مبصرین کے مطابق اسرائیل کی جانب سے فلسطینیوں کے خلاف مظالم بھی یہودی مخالف کو ابھارنے کی اہم وجہ ہیں-
 رپورٹ کے مطابق یہود مخالف جذبات کا اظہار اگرچہ مشرق وسطی اور دنیا بھر میں مقیم مسلمانوں کی طرف سے ہوتا رہتا ہے تاہم اقوام متحدہ کی طرف سے کیے جانے والے بعض اقدامات بھی یہود مخالف جذبات کے فروغ کا باعث بنتے ہیں اور اقوام متحدہ اور عالمی برادری کی طرف سے اسرائیل پر تنقید یہود مخالف جذبات کا سب سے بڑا محرک ہے-

مختصر لنک:

کاپی