اسرائیل نے فلسطینی مجاہدین کے مقامی سطح پر تیار کردہ میزائلوں سے جنگی طیاروں کو نشانہ بنائے جانے کا اعتراف کیا ہے- اسرائیلی سرکاری ٹی وی کے مطابق 1967ء کے بعد پہلی دفعہ مجاہدین کی جانب سے اسرائیلی لڑاکا طیاروں اور ہیلی کاپٹروں کو نشانہ بنایا گیا ہے-
رپورٹ کے مطابق مجاہدین کے پاس موجود میزائل اگرچہ زمین سے زمین تک مار کرنے کے لیے تیار کیے گئے ہیں تاہم ان میں استعمال ہونے والی ٹیکنالوجی اس قابل ہے کہ ان راکٹوں کے ذریعے فضاء میں بھی ہدف کو نشانہ بنایا جاسکتا ہے- رپورٹ کے مطابق غزہ پر حالیہ حملے کے دوران القسام III میزائلوں سے لڑاکا طیاروں اور ہیلی کاپٹروں کو نشانہ بنایا گیا- جس کی وجہ سے کئی طیارے اور ہیلی کاپٹر ہنگامی طور پر اتارے گئے، تاہم ان حملوں میں کسی قسم کے جانی نقصان سے عملہ محفوظ رہا-
رپورٹ کے مطابق مجاہدین غزہ کی فضاء میں پروازوں کے دوران ہیلی کاپٹروں پر مسلسل حملے کررہے ہیں- زیادہ تر ہیلی کاپٹروں کو ہلکے ہتھیاروں سے نشانہ بنایا جاتا ہے-
رپورٹ کے مطابق مجاہدین کے پاس موجود میزائل اگرچہ زمین سے زمین تک مار کرنے کے لیے تیار کیے گئے ہیں تاہم ان میں استعمال ہونے والی ٹیکنالوجی اس قابل ہے کہ ان راکٹوں کے ذریعے فضاء میں بھی ہدف کو نشانہ بنایا جاسکتا ہے- رپورٹ کے مطابق غزہ پر حالیہ حملے کے دوران القسام III میزائلوں سے لڑاکا طیاروں اور ہیلی کاپٹروں کو نشانہ بنایا گیا- جس کی وجہ سے کئی طیارے اور ہیلی کاپٹر ہنگامی طور پر اتارے گئے، تاہم ان حملوں میں کسی قسم کے جانی نقصان سے عملہ محفوظ رہا-
رپورٹ کے مطابق مجاہدین غزہ کی فضاء میں پروازوں کے دوران ہیلی کاپٹروں پر مسلسل حملے کررہے ہیں- زیادہ تر ہیلی کاپٹروں کو ہلکے ہتھیاروں سے نشانہ بنایا جاتا ہے-