اسرائیلی حکام نے اعتراف کیا ہے کہ غزہ پر اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) کے خلاف حالیہ کارروائی میں فوج کی اسپیشل یونٹوں کو استعمال کیا گیا –
یہ انکشاف اس وقت سامنے آیا جب مجاہدین کے جوابی حملے میں زخمی فوجیوں کی عیادت کے لیے اسرائیلی آرمی چیف ایک ہسپتال میں پہنچے- آرمی چیف گابی اشکنازی نے بتایا کہ مجاہدین کے خلاف کارروائی میں اسرائیل نے ’’سیرت متکال‘‘ یونٹ کے کمانڈوز کو صف اول میں رکھا ، کیونکہ یہ کمانڈوز اپنے اہداف کو نشانہ بنانے، کمین گاہوں سے مزاحمت کاروں کو نکالنے اور ٹارگٹ کلنگ میں خصوصی مہارت رکھتے ہیں- واضح رہے کہ یہ یونٹ براہ راست آرمی چیف اور فوج کے خفیہ ادارے کی کمانڈ میں کام کرتی ہے- مختلف کارروائیوں کے لیے یہ یونٹ صرف آرمی چیف اور خفیہ ادارے کے سربراہ کی ہدایات کی پابند ہے-
یہ انکشاف اس وقت سامنے آیا جب مجاہدین کے جوابی حملے میں زخمی فوجیوں کی عیادت کے لیے اسرائیلی آرمی چیف ایک ہسپتال میں پہنچے- آرمی چیف گابی اشکنازی نے بتایا کہ مجاہدین کے خلاف کارروائی میں اسرائیل نے ’’سیرت متکال‘‘ یونٹ کے کمانڈوز کو صف اول میں رکھا ، کیونکہ یہ کمانڈوز اپنے اہداف کو نشانہ بنانے، کمین گاہوں سے مزاحمت کاروں کو نکالنے اور ٹارگٹ کلنگ میں خصوصی مہارت رکھتے ہیں- واضح رہے کہ یہ یونٹ براہ راست آرمی چیف اور فوج کے خفیہ ادارے کی کمانڈ میں کام کرتی ہے- مختلف کارروائیوں کے لیے یہ یونٹ صرف آرمی چیف اور خفیہ ادارے کے سربراہ کی ہدایات کی پابند ہے-