اسرائیلی فوج میں تیس اہلکاروں نے اپنے اعلی فوجی افسران کے خلاف ان پر نئی ادویات کے تجربات کرنے کے حوالے سے فوجی عدالت میں مقدمہ قائم کیا ہے-
اسرائیلی اخبار’’یدیعوت احرونوت‘‘ کی رپورٹ کے مطابق مدعی فوجی آفی یوگاف کا کہنا ہے کہ اعلی افسران نے 1971 ء میں ان پر اعصابی گیس کے اثرات ختم کرنے کے حوالے سے تجربات سے گزرنے والی ادویات استعمال کیں- اس دوران دو ہفتوں تک انہیں روزانہ کی بنیاد پر پچیس گولیاں کھلائی جاتی تھیں، ان گولیوں کے کھانے سے انہیں پیٹ کے شدید امراض لاحق ہوئے اور مسلسل قے ہونے لگی، اس کے باوجود انہیں یہ دوائی نہ صرف کھلائی جاتی رہی بلکہ اس کی حقیقت تک نہیں بتائی گئی-
آفی کا کہنا ہے کہ ان کے فوجی افسروں نے دوا ساز کمپنی سے مل کر یہ کام کیا اور عام جانوروں پر استعمال ہونے ادویات کو فوجیوں پر زمایاگیا – دعوی کرنے والے دیگر فوجیوں کا کہنا ہے ان گولیوں کے استعمال کے بعد سے وہ کبھی مستقل طور پر صحت یاب نہیں ہوئے- مدعی نے عدالت سے استدعا کی ہے کہ واقعے میں ملوث فوجی افسران کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے –
اسرائیلی اخبار’’یدیعوت احرونوت‘‘ کی رپورٹ کے مطابق مدعی فوجی آفی یوگاف کا کہنا ہے کہ اعلی افسران نے 1971 ء میں ان پر اعصابی گیس کے اثرات ختم کرنے کے حوالے سے تجربات سے گزرنے والی ادویات استعمال کیں- اس دوران دو ہفتوں تک انہیں روزانہ کی بنیاد پر پچیس گولیاں کھلائی جاتی تھیں، ان گولیوں کے کھانے سے انہیں پیٹ کے شدید امراض لاحق ہوئے اور مسلسل قے ہونے لگی، اس کے باوجود انہیں یہ دوائی نہ صرف کھلائی جاتی رہی بلکہ اس کی حقیقت تک نہیں بتائی گئی-
آفی کا کہنا ہے کہ ان کے فوجی افسروں نے دوا ساز کمپنی سے مل کر یہ کام کیا اور عام جانوروں پر استعمال ہونے ادویات کو فوجیوں پر زمایاگیا – دعوی کرنے والے دیگر فوجیوں کا کہنا ہے ان گولیوں کے استعمال کے بعد سے وہ کبھی مستقل طور پر صحت یاب نہیں ہوئے- مدعی نے عدالت سے استدعا کی ہے کہ واقعے میں ملوث فوجی افسران کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے –