اسرائیل کے سابق وزیر دفاع عمیر بیرٹس نے حکومت سے اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) سے مذاکرات کرنے کا مطالبہ کیا ہے-
تل ابیب سے عبرانی زبان میں شائع ہونے والے اخبار یدیعوت احرانوت کے مطابق عمیر بیرٹس نے کہاکہ ہمیں حماس سے بات کرنا پڑے گی- فلسطینی معاشرے میں حماس کی طاقت سے انکار نہیں کیاجاسکتا- آخرکار حماس فلسطینی اتھارٹی میں ایک اہم اور مرکزی عنصر ہے – اس لئے ان سے مذاکرات میں کوئی رکاوٹ نہیں ہے- عمیر بیرٹس نے مزید کہاکہ حماس اگر ہم سے بات کرتی ہے تو اسے اسرائیل کو تسلیم کرنا ہوگا – بیرٹس کے مطابق حماس اس بات کو جانتی ہے کہ جنگ آخری حل نہیں ہے- تل ابیب سے مذاکرات ہی سے مسئلے کا حل ممکن ہے-
دوسری جانب اسرائیلی خفیہ ادارے کے سابق سربراہ یعقوب بیری نے بھی حکومت سے مغوی فوجی کی رہائی اوردیگر مسائل کے حل کے لئے حماس سے براہ راست مذاکرات کا مطالبہ کیا ہے- ریڈ یو کے پروگرام میں یعقوب بیری نے کہاکہ حماس سے براہ راست مذاکرات سے جلد نتائج نکلیں گے-
تل ابیب سے عبرانی زبان میں شائع ہونے والے اخبار یدیعوت احرانوت کے مطابق عمیر بیرٹس نے کہاکہ ہمیں حماس سے بات کرنا پڑے گی- فلسطینی معاشرے میں حماس کی طاقت سے انکار نہیں کیاجاسکتا- آخرکار حماس فلسطینی اتھارٹی میں ایک اہم اور مرکزی عنصر ہے – اس لئے ان سے مذاکرات میں کوئی رکاوٹ نہیں ہے- عمیر بیرٹس نے مزید کہاکہ حماس اگر ہم سے بات کرتی ہے تو اسے اسرائیل کو تسلیم کرنا ہوگا – بیرٹس کے مطابق حماس اس بات کو جانتی ہے کہ جنگ آخری حل نہیں ہے- تل ابیب سے مذاکرات ہی سے مسئلے کا حل ممکن ہے-
دوسری جانب اسرائیلی خفیہ ادارے کے سابق سربراہ یعقوب بیری نے بھی حکومت سے مغوی فوجی کی رہائی اوردیگر مسائل کے حل کے لئے حماس سے براہ راست مذاکرات کا مطالبہ کیا ہے- ریڈ یو کے پروگرام میں یعقوب بیری نے کہاکہ حماس سے براہ راست مذاکرات سے جلد نتائج نکلیں گے-