اسرائیل نے اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) کے ہاں اسرائیلی فوجی جلعاد شالیت کی رہائی کے بدلے حماس کے مطلوبہ قیدی رہا کرنے پر غور شروع کیا ہے-
تل ابیب میں اسرائیلی وزیر اعظم ایہود اولمرٹ کے زیر صدارت اجلاس میں طے کیا گیا کہ اسرائیل مصر کے ذریعے حماس کی قیدیوں کی فہرست حاصل کرے گا اور جلعاد شالیت کی رہائی کے بدلے حماس کے ان قیدیوں کو رہا کیا جائے گا جو اسرائیلی جیلوں میں قید ہیں-
ذرائع کے مطابق اسرائیلی حکومت اس سے قبل حماس سے معاملات طے کرنے میں سنجیدگی سے کوششیں نہیں کیں- اسرائیل کی جانب سے قیدیوں کے تبادلے میں شرائط نرم کرنے کے فیصلے ظاہر ہوتا ہے کہ اسرائیل اب اپنے سپاہی کی رہائی میں سنجیدہ ہے-
تل ابیب میں اسرائیلی وزیر اعظم ایہود اولمرٹ کے زیر صدارت اجلاس میں طے کیا گیا کہ اسرائیل مصر کے ذریعے حماس کی قیدیوں کی فہرست حاصل کرے گا اور جلعاد شالیت کی رہائی کے بدلے حماس کے ان قیدیوں کو رہا کیا جائے گا جو اسرائیلی جیلوں میں قید ہیں-
ذرائع کے مطابق اسرائیلی حکومت اس سے قبل حماس سے معاملات طے کرنے میں سنجیدگی سے کوششیں نہیں کیں- اسرائیل کی جانب سے قیدیوں کے تبادلے میں شرائط نرم کرنے کے فیصلے ظاہر ہوتا ہے کہ اسرائیل اب اپنے سپاہی کی رہائی میں سنجیدہ ہے-