روسی صدر ولادی میر پوٹین نے کہا ہے کہ اسرائیل اگر خود کو باقی رکھنا چاہتا ہے تو اسے اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) سمیت دیگر فلسطینی تنظیموں سے مذاکرات شروع کرنا ہوں گے-
سعودی اخبار ’’شرق اوسط‘‘ کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے حماس اور فتح پر زور دیا کہ وہ باہمی اختلافات بھلا کر مذاکرات کی راہ اختیار کریں- روسی صدر نے کہا کہ اسرائیل کو یہودی ریاست نہیں قرار دیا جاسکتا کیوں کہ اس میں بڑی تعداد عربوں اور عیسائیوں کی بھی آباد ہے، تاہم آئندہ پچیس برس تک اسرائیل خود کو ایک یہودی ریاست تسلیم کراسکتا ہے-
انہوں نے کہا کہ اسرائیل کی جانب سے فلسطینی اتھارٹی سے اسرائیل کو بطور یہودی ریاست تسلیم کرانے کا مطالبہ ایک فضول نکتہ نظر ہے- اسرائیل خود کو یہودی ریاست تسلیم کرواکے لاکھوں بے گھر فلسطینیوں کی واپسی کے معاملے کو سرد خانے میں ڈالنا چاہتا ہے-
سعودی اخبار ’’شرق اوسط‘‘ کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے حماس اور فتح پر زور دیا کہ وہ باہمی اختلافات بھلا کر مذاکرات کی راہ اختیار کریں- روسی صدر نے کہا کہ اسرائیل کو یہودی ریاست نہیں قرار دیا جاسکتا کیوں کہ اس میں بڑی تعداد عربوں اور عیسائیوں کی بھی آباد ہے، تاہم آئندہ پچیس برس تک اسرائیل خود کو ایک یہودی ریاست تسلیم کراسکتا ہے-
انہوں نے کہا کہ اسرائیل کی جانب سے فلسطینی اتھارٹی سے اسرائیل کو بطور یہودی ریاست تسلیم کرانے کا مطالبہ ایک فضول نکتہ نظر ہے- اسرائیل خود کو یہودی ریاست تسلیم کرواکے لاکھوں بے گھر فلسطینیوں کی واپسی کے معاملے کو سرد خانے میں ڈالنا چاہتا ہے-