اسرائیلی کابینہ میں شامل مذہبی انتہا پسند جماعت’’ اسرائیل بیتنا‘‘ کے صدر لیبرمین نے غزہ کے شہریوں کی مدد کرنے پر عرب ممالک خصوصا مصر کو کڑی
تنقید کانشانہ بنایا ہے- تل ابیب میں پارٹی کے اعلی سطحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مصر نے غزہ کی سرحد کھول کر فلسطینی مزاحمت کاروں کوکھلے عام اپنی سر گرمیاں انجام دینے کا موقع فراہم کیاجس سے ثابت ہوگیا کہ مصر در پردہ فلسطینی آزادی پسند گروپوں کی حمایت کر رہا ہے- انہوں نے وزیر اعظم ایہود اولمرٹ سے مطالبہ کیا کہ وہ مصر سے سفارتی تعلقات منقطع کریں اور امریکہ سے بھی مصر کو دوست ممالک کی فہرست سے نکالنے کا مطالبہ کریں- لیبرمین نے کہا کہ اسرائیلی پارلیمان میں شامل عرب اراکین پارلیمنٹ کا رویہ بھی ملک کے مفاد کے خلا ف ہے،لہذ احکومت کو ایسے عناصر بھی کڑی نگرانی رکھنی چاہیے-
انہوں نے کہا کہ غزہ کی پٹی کے لیے اسرائیلی شہروں سے امدادی سامان جمع کرکے پہنچانا مزاحمت کاروں کو کمک پہنچانے کے مترادف ہے- مزاحمت کاروں کی مدد کرنے والے عربوں کے نمائندے نہیں بلکہ دہشت گردوں کی نمائندگی کر رہے ہیں- انہوں نے کہا کہ تنظیم تحریک آزادی فلسطین کے بانی جارج حبش کی موت پراسرائیلی کابینہ میں عرب اراکین پارلیمنٹ کا اظہار افسو باعث تشویش ہے-
تنقید کانشانہ بنایا ہے- تل ابیب میں پارٹی کے اعلی سطحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مصر نے غزہ کی سرحد کھول کر فلسطینی مزاحمت کاروں کوکھلے عام اپنی سر گرمیاں انجام دینے کا موقع فراہم کیاجس سے ثابت ہوگیا کہ مصر در پردہ فلسطینی آزادی پسند گروپوں کی حمایت کر رہا ہے- انہوں نے وزیر اعظم ایہود اولمرٹ سے مطالبہ کیا کہ وہ مصر سے سفارتی تعلقات منقطع کریں اور امریکہ سے بھی مصر کو دوست ممالک کی فہرست سے نکالنے کا مطالبہ کریں- لیبرمین نے کہا کہ اسرائیلی پارلیمان میں شامل عرب اراکین پارلیمنٹ کا رویہ بھی ملک کے مفاد کے خلا ف ہے،لہذ احکومت کو ایسے عناصر بھی کڑی نگرانی رکھنی چاہیے-
انہوں نے کہا کہ غزہ کی پٹی کے لیے اسرائیلی شہروں سے امدادی سامان جمع کرکے پہنچانا مزاحمت کاروں کو کمک پہنچانے کے مترادف ہے- مزاحمت کاروں کی مدد کرنے والے عربوں کے نمائندے نہیں بلکہ دہشت گردوں کی نمائندگی کر رہے ہیں- انہوں نے کہا کہ تنظیم تحریک آزادی فلسطین کے بانی جارج حبش کی موت پراسرائیلی کابینہ میں عرب اراکین پارلیمنٹ کا اظہار افسو باعث تشویش ہے-