اسرائیلی کابینہ میں کئی وزراء نے وزیر اعظم ایہود اولمرٹ اور صدر شمعون پیریز سے اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) سے مذاکرات کا مطالبہ کیا ہے-
اسرائیلی انٹیلی جنس اور قومی سلامتی کے ادارے کے سابق سربراہ اور کابینہ میں وزیر افراہیم معالیفی نے سرکاری ریڈیو سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کے پاس غزہ کی معاشی ناکہ بندی اٹھانے، راہداریاں کھولنے اور اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) سے مذاکرات کے علاوہ اور کوئی راستہ نہیں- انہوں نے کہا کہ غزہ کو اجتماعی جیل کی صورت میں تبدیل کرنے اور معاشی ناکہ بندی سے اسرائیل کی عالمی برادری میں ساکھ خراب ہو رہی ہے، لہذا حکومت کو اب اپنی سابقہ پالیسی پر نظر ثانی کرتے ہوئے حماس سے مذاکرات کرنے چاہئیں- ایک اور وزیر جدعون عزرا نے کہا کہ ان کا خیال ہے کہ حماس سے مذاکرات اور راہداریوں کو کھلا رکھنے کے علاوہ اسرائیل کے سامنے اور کوئی راستہ نہیں بچا- دوسری جانب اسرائیلی وزیر شمعون شیفر کا کہنا ہے کہ کابینہ اور اراکین قانون ساز کونسل کی جانب سے حکومت پر حماس سے مذاکرات کرنے اور غزہ کے حوالے سے پالیسی میں تبدیلی کا مطالبہ بڑھتا جارہا ہے-
اسرائیلی انٹیلی جنس اور قومی سلامتی کے ادارے کے سابق سربراہ اور کابینہ میں وزیر افراہیم معالیفی نے سرکاری ریڈیو سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کے پاس غزہ کی معاشی ناکہ بندی اٹھانے، راہداریاں کھولنے اور اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) سے مذاکرات کے علاوہ اور کوئی راستہ نہیں- انہوں نے کہا کہ غزہ کو اجتماعی جیل کی صورت میں تبدیل کرنے اور معاشی ناکہ بندی سے اسرائیل کی عالمی برادری میں ساکھ خراب ہو رہی ہے، لہذا حکومت کو اب اپنی سابقہ پالیسی پر نظر ثانی کرتے ہوئے حماس سے مذاکرات کرنے چاہئیں- ایک اور وزیر جدعون عزرا نے کہا کہ ان کا خیال ہے کہ حماس سے مذاکرات اور راہداریوں کو کھلا رکھنے کے علاوہ اسرائیل کے سامنے اور کوئی راستہ نہیں بچا- دوسری جانب اسرائیلی وزیر شمعون شیفر کا کہنا ہے کہ کابینہ اور اراکین قانون ساز کونسل کی جانب سے حکومت پر حماس سے مذاکرات کرنے اور غزہ کے حوالے سے پالیسی میں تبدیلی کا مطالبہ بڑھتا جارہا ہے-