ورلڈ کونسل آف چرچز کے جنرل سیکرٹری کے خصوصی مشیر برائے مشرق وسطی رفعت کساس نے کہا ہے کہ مسئلہ فلسطین کے حقیقی معنوں میں حل اور خطے میں دیرپا امن کے قیام کیلئے اسرائیلی قبضہ کو فوری ختم کر کے اسرائیل کو بین الاقوامی قوانین کا پابند بنانا اور اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل کروانا ناگزیر ہے- وہ گزشتہ روز سینٹ پیٹر سکول میں پریس کانفرنس کررہے تھے-
اس موقع پر بشپ آف رائیونڈ بشپ سموئیل رابرٹ عزرایا بھی ان کے ہمراہ تھے- رفعت کساس نے کہا کہ اسرائیل کی فلسطینی علاقوں میں بڑھتی ہوئی مداخلت سے صورت حال انتہائی تشویش ناک ہے اور 300 سے زائد ہلاکتیں ہو چکی ہیں اور ایک ہزار سے زائد کو زخمی کیا گیا ہے- انہوں نے کہا کہ غزہ کے علاقے میں فلسطینی اس وقت بدترین محاصرہ میں ہیں اور ہر طرف یہودی بستیاں ان کو گھیرے ہوئے ہیں انہوں نے کہا کہ 700 سے زائد چیک پوائنٹس کی وجہ سے فلسطینیوں کو تعلیم، صحت اور ملازمت کے حق سے بھی محروم کردیا گیا ہے اور اس کی وجہ سے فلسطینی عوام انتہائی کسمپرسی کی زندگی بسر کررہے ہیں-
انہوں نے کہا کہ ایک ہی سرزمین پر رہنے کے باوجود اسرائیلی جی این پی فلسطینی آبادی کے مقابلہ میں 42 گنا زیادہ ہے- انہوں نے کہا کہ امریکی صدر بش کے حالیہ دورہ اسرائیل کے دوران بش نے اسرائیل کو یہودی ریاست کے طور پر تسلیم کرنے کا عندیہ دیا ہے اور اس سے خطے میں مزید صورتحال خراب ہوگئی ہے-
اس موقع پر بشپ آف رائیونڈ بشپ سموئیل رابرٹ عزرایا بھی ان کے ہمراہ تھے- رفعت کساس نے کہا کہ اسرائیل کی فلسطینی علاقوں میں بڑھتی ہوئی مداخلت سے صورت حال انتہائی تشویش ناک ہے اور 300 سے زائد ہلاکتیں ہو چکی ہیں اور ایک ہزار سے زائد کو زخمی کیا گیا ہے- انہوں نے کہا کہ غزہ کے علاقے میں فلسطینی اس وقت بدترین محاصرہ میں ہیں اور ہر طرف یہودی بستیاں ان کو گھیرے ہوئے ہیں انہوں نے کہا کہ 700 سے زائد چیک پوائنٹس کی وجہ سے فلسطینیوں کو تعلیم، صحت اور ملازمت کے حق سے بھی محروم کردیا گیا ہے اور اس کی وجہ سے فلسطینی عوام انتہائی کسمپرسی کی زندگی بسر کررہے ہیں-
انہوں نے کہا کہ ایک ہی سرزمین پر رہنے کے باوجود اسرائیلی جی این پی فلسطینی آبادی کے مقابلہ میں 42 گنا زیادہ ہے- انہوں نے کہا کہ امریکی صدر بش کے حالیہ دورہ اسرائیل کے دوران بش نے اسرائیل کو یہودی ریاست کے طور پر تسلیم کرنے کا عندیہ دیا ہے اور اس سے خطے میں مزید صورتحال خراب ہوگئی ہے-