کابینہ کے رکن اور حکمراں جماعت’’کدیما‘‘سے تعلق رکھنے والے اسرائیلی راہنما ء عامی ایلون نے کہا ہے کہ اسلامی تحریک مزاحمت(حماس) سے بات چیت سے فرار کا کوئی جواز نہیں، حماس سے مذاکرات کے لیے حکومت کو تمام دروازے کھلے رکھنے چاہئیں-
تل ابیب میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ قیام امن کے لیے حکومت کو کچھ تلخ فیصلے بھی کرنا ہوں گے اور حماس سے مذاکرات ایک تلخ فیصلہ ہے- جنگ اور طاقت کا استعمال امن کی راہ ہموار کرنے کے بجائے مزید تصادم کا باعث بنتا ہے- انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ اگر وہ حماس سے براہ راست مذاکرات سے گریزاں ہے تو اسے بالواسطہ طور پر حماس سے رابطہ رکھنا چاہیے، لیکن مذاکرات کے دروازے بند نہیں کرنے چاہئیں-
ایلون نے غزہ اور غرب اردن میں فوجی کارروائی کی بھی مذمت کی اور کہا کہ فوج کے مسلسل حملوں اور بے گناہ شہریوں کی ہلاکت سے اسرائیل کی ساکھ متاثر ہورہی ہے- فوج کے حملوں کی وجہ سے عالمی انسانی حقو ق کے ادارو ں کی جانب سے حکومت اور فوج کو سخت تنقید کاسامنا ہے- ایلون نے فلسطینی راکٹ حملوں کے بارے میں تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کے پاس ان حملوں کی روک تھام کے لیے کوئی مربوط طریقہ کار موجود نہیں- جنگ بندی ہی راکٹ حملوں سے اسرائیلی آبادی کو محفوظ رکھ سکتی ہے-
واضح رہے کہ ایلون طویل عرصے تک بحری فوج کے سربراہ اور راکٹ حملوں کی روم تھام کے حوالے سے اسرائیلی دفاعی کمیٹی کے سربراہ بھی رہ چکے ہیں-
تل ابیب میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ قیام امن کے لیے حکومت کو کچھ تلخ فیصلے بھی کرنا ہوں گے اور حماس سے مذاکرات ایک تلخ فیصلہ ہے- جنگ اور طاقت کا استعمال امن کی راہ ہموار کرنے کے بجائے مزید تصادم کا باعث بنتا ہے- انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ اگر وہ حماس سے براہ راست مذاکرات سے گریزاں ہے تو اسے بالواسطہ طور پر حماس سے رابطہ رکھنا چاہیے، لیکن مذاکرات کے دروازے بند نہیں کرنے چاہئیں-
ایلون نے غزہ اور غرب اردن میں فوجی کارروائی کی بھی مذمت کی اور کہا کہ فوج کے مسلسل حملوں اور بے گناہ شہریوں کی ہلاکت سے اسرائیل کی ساکھ متاثر ہورہی ہے- فوج کے حملوں کی وجہ سے عالمی انسانی حقو ق کے ادارو ں کی جانب سے حکومت اور فوج کو سخت تنقید کاسامنا ہے- ایلون نے فلسطینی راکٹ حملوں کے بارے میں تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کے پاس ان حملوں کی روک تھام کے لیے کوئی مربوط طریقہ کار موجود نہیں- جنگ بندی ہی راکٹ حملوں سے اسرائیلی آبادی کو محفوظ رکھ سکتی ہے-
واضح رہے کہ ایلون طویل عرصے تک بحری فوج کے سربراہ اور راکٹ حملوں کی روم تھام کے حوالے سے اسرائیلی دفاعی کمیٹی کے سربراہ بھی رہ چکے ہیں-