اسرائیل نے لبنانی شیعہ عسکری تنظیم حزب اللہ اور اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) کو اسرائیلی بچوں کی قاتل قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ان سے مذاکرات نہیں ہوسکتے-
تل ابیب میں ایک اعلی سطحی عہدیدار نے کہا کہ ماضی میں حزب اللہ اور اسرائیل کے درمیان مذاکرات میں حزب اللہ کے مطالبات تسلیم کیے جاتے رہے اور قیدیوں کے تبادلے کے سلسلے میں چند اسرائیلی قیدیوں کے بدلے میں حزب اللہ کے بڑی تعداد میں قیدی رہا کیے گئے، لیکن اب اسرائیل اس پالیسی پر نظر ثانی کرے گا- اسرائیلی عہدیدار نے کہا کہ حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ کو لبنانی شہریوں سے بھی خطرہ لاحق ہے، یہی وجہ ہے کہ وہ اب منظر عام پر آنے سے گریز کرتے ہیں-
انہوں نے کہا کہ حماس اور فلسطین کے دیگر عسکری گروپ بھی انتہاء پسندی میں اس حد تک جا چکے ہیں کہ اسرائیل ان سے مذاکرات کے بجائے طاقت سے نمٹنے کا فیصلہ کرچکا ہے-
تل ابیب میں ایک اعلی سطحی عہدیدار نے کہا کہ ماضی میں حزب اللہ اور اسرائیل کے درمیان مذاکرات میں حزب اللہ کے مطالبات تسلیم کیے جاتے رہے اور قیدیوں کے تبادلے کے سلسلے میں چند اسرائیلی قیدیوں کے بدلے میں حزب اللہ کے بڑی تعداد میں قیدی رہا کیے گئے، لیکن اب اسرائیل اس پالیسی پر نظر ثانی کرے گا- اسرائیلی عہدیدار نے کہا کہ حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ کو لبنانی شہریوں سے بھی خطرہ لاحق ہے، یہی وجہ ہے کہ وہ اب منظر عام پر آنے سے گریز کرتے ہیں-
انہوں نے کہا کہ حماس اور فلسطین کے دیگر عسکری گروپ بھی انتہاء پسندی میں اس حد تک جا چکے ہیں کہ اسرائیل ان سے مذاکرات کے بجائے طاقت سے نمٹنے کا فیصلہ کرچکا ہے-