اسرائیل کے ایک اعلی سطحی فوجی عہدیدار نے کہا ہے کہ اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) نے میزائل نظام میں جدت لاکر اسرائیل کے لیے مشکلات پیدا کردی ہیں-
اسرائیلی اخبار ’’ہارٹز‘‘ نے اپنی رپورٹ میں اعلی سطحی فوجی عہدیدار کے حوالے سے لکھا ہے کہ حماس کے بڑھتے ہوئے راکٹ حملے اور اسلحہ کی وجہ سے خطے میں طاقت کا توازن بگڑ رہا ہے- رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج کی جانب سے مسلسل حملوں کے باوجود حماس کے میزائل ذخیرے کو تباہ کرنے میں فوج کو ناکامی کا سامنا ہے-
حالیہ چند ماہ میں حماس اور دیگر مسلح گروپوں نے مصر کے راستے میزائل سازی اور دھماکہ خیز مواد تیار کرنے کا سامان بھاری مقدار میں غزہ اسمگل کیا- اب حماس کے پاس موجود میزائلوں کی دور فاصلے تک مار کرنے کی صلاحیت 16 کلو میٹر سے 20 کلو میٹر تک پہنچ چکی ہے، جس سے اسرائیل کے بیشتر شہروں کو نشانہ بنایا جاسکتا ہے-
فوجی عہدیدار نے اعتراف کیا کہ حماس کے پاس موجود میزائل نظام کے خاتمے کے لیے اسرائیل کے پاس کوئی مربوط نظام نہیں اور آئندہ کوئی بھی معرکہ غزہ اور تل ابیب کے درمیان شدید ترین معرکہ ہوسکتا ہے-
اسرائیلی اخبار ’’ہارٹز‘‘ نے اپنی رپورٹ میں اعلی سطحی فوجی عہدیدار کے حوالے سے لکھا ہے کہ حماس کے بڑھتے ہوئے راکٹ حملے اور اسلحہ کی وجہ سے خطے میں طاقت کا توازن بگڑ رہا ہے- رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج کی جانب سے مسلسل حملوں کے باوجود حماس کے میزائل ذخیرے کو تباہ کرنے میں فوج کو ناکامی کا سامنا ہے-
حالیہ چند ماہ میں حماس اور دیگر مسلح گروپوں نے مصر کے راستے میزائل سازی اور دھماکہ خیز مواد تیار کرنے کا سامان بھاری مقدار میں غزہ اسمگل کیا- اب حماس کے پاس موجود میزائلوں کی دور فاصلے تک مار کرنے کی صلاحیت 16 کلو میٹر سے 20 کلو میٹر تک پہنچ چکی ہے، جس سے اسرائیل کے بیشتر شہروں کو نشانہ بنایا جاسکتا ہے-
فوجی عہدیدار نے اعتراف کیا کہ حماس کے پاس موجود میزائل نظام کے خاتمے کے لیے اسرائیل کے پاس کوئی مربوط نظام نہیں اور آئندہ کوئی بھی معرکہ غزہ اور تل ابیب کے درمیان شدید ترین معرکہ ہوسکتا ہے-