چهارشنبه 30/آوریل/2025

بھارت نے خفیہ طور پر اسرائیلی سیٹلائٹ خلا میں پہنچا دیا

پیر 21-جنوری-2008

بھارت کے این ڈی ٹی وی نیوز چینل کے مطابق بھارت نے خفیہ طور پر اسرائیلی سیٹلائٹ سوموار کے روز لانچ کردیاہے -این ڈی ٹی وی چینل نے بھارت کے خلائی تحقیقاتی ادارے (آئی ایس  آر او ) کے افسران کا نام خفیہ رکھتے ہوئے بتایا کہ ٹیسکار سیٹلائٹ کو شری ہری کوٹا خلائی سٹیشن سے مقامی وقت کے مطابق صبح سوا نو بجے خلاء میں چھوڑدیا گیا-
بنگلور میں قائم بھارتی خلائی تحقیقاتی ادارے کی کاپی بک میں سیٹلائٹ کی لانچنگ رکارڈ کی گئی لیکن اس کا علاقائی سیاسی حساسیت کی وجہ سے ادارے نے باضابطہ اعلان نہیں کیا، اس رپورٹ پر تحقیقاتی ادارے کے افسران نے تبصرہ کرنے سے انکار کردیا ہے – تین سو کلوگرام (چھ سو پچاس پاؤنڈ) وزنی ٹیسکار سیٹلائٹ کو اسرائیل کے انتہائی ترقی یافتہ سیٹلائٹ کی حیثیت حاصل ہے اس کے اندر ایسے کیمرے بھی نصب ہیں کہ جو دھند اور بادلوں کے موسم میں بھی چھوٹے ٹارگٹ کی تصاویر بنا سکتے ہیں اوراسے اس کی سراغ رسانی کی صلاحیت میں کافی اضافہ سمجھا جاتاہے –
دفاعی تجزیہ نگاروں کے مطابق اسرائیل نے اس سیٹلائٹ کو بھارت سے لانچ کرنے کا فیصلہ تین برس قبل کیاتھا- اسرائیل نے بھارت سے معاہدہ کیا کیونکہ اسرائیل کے پاس قطبی مدارمیں سیٹلائٹ پہنچانے کی اپنی صلاحیت محدود ہے- بھارت کی جانب سے غیر ملکی سیٹلائٹ خلاء میں پہنچانے کا تجارتی بنیادوں پریہ دوسرا تجربہ ہے – بھارت گزشتہ برس اٹلی کا سیٹلائٹ بھی خلاء میں چھوڑ چکاہے –
بھارت کی کوشش ہے کہ وہ امریکہ ، روس ، چین ، یوکرائن اور یورپین خلائی ایجنسی کی طرح خلاء میں سیٹلائٹ پہنچانے کا کام کمرشل بنیادوں پر کرے – اس کاروبار سے بھارت کو اڑھائی بلین ڈالر سالانہ کی آمدن متوقع ہے – بھارت نے اپنا خلائی پروگرام 1963ء میں شروع کیاتھا- اس وقت سے بھارت نے سیٹلائٹ تیار کرنے اور خلاء میں پہنچانے کا سلسلہ شروع کررکھاہے- غیر ملکی خلائی اداروں پر انحصار کم کرنے کے لئے بھارت نے اپنے لانچ راکٹ بھی تیار کررکھے ہیں- بھارت نے 1980ء میں مقامی طور پر تیار کردہ سیٹلائٹ پہلی بار خلاء میں بھیجا تھا-

مختصر لنک:

کاپی