چهارشنبه 30/آوریل/2025

’’اسرائیلی حزب اختلاف کی اولمرٹ حکومت کا تختہ الٹنے کی تیاریاں‘‘

ہفتہ 19-جنوری-2008

اسرائیل میں حکومت اور حزب اختلاف کے درمیان کشیدگی میں مسلسل اضافہ ہوتا جارہا ہے- عبرانی زبان میں شائع ہونے والے کثیر الاشاعتی اخبار’’یدیعوت احرونوت‘‘ کی رپورٹ کے مطابق دائیں بازو جماعتوں پر مشتمل حزب اختلاف کے سربراہ بنیامین نیتن یاہونے وزیر اعظم ایہود اولمرٹ کی انتظامیہ کا تختہ الٹنے کے لیے کوششیں تیز کردی ہیں-
 اپوزیشن لیڈراسرائیل 2006 ء میں لبنان کے خلاف جنگ کی ناکامیوں کو بنیاد بنا کراولمرٹ حکومت کا تختہ الٹنے کے لیے پارلیمنٹ کی مختلف جماعتوں سے رابطہ رکھے ہوئے ہیں، جس کی وجہ سے حکومت اور حزب مخالف جماعتوں میں فاصلے بڑھتے جا رہے ہیں- حکومت اور حزب اختلاف کے درمیان کشیدگی ایسے وقت میں پیدا ہوئی ہے، جب ایک امریکی وینوگراڈ رنے 2006 ء میں لبنان پر اسرائیلی حملے کے حقائق پرمشتمل ’’ وینوگراڈرپورٹ‘‘منظر عام پر لانے کا اعلان کیا ہے-
توقع ہے کہ یہ رپورٹ رواں ماہ کی تیس تاریخ کو منظر عام پر لائی جائے گی – دوسری جانب حزب اختلاف کی جماعتیں لبنان جنگ میں شکست پر موجودہ حکومت کو ذمہ دار قرار دے کر اسے مستعفی ہونے کا مطالبہ کر رہی ہیں- رپورٹ کے مطابق ’’وینوگراڈ رپورٹ ‘‘حزب اختلاف کے موقف کے مزید مضبوطی کا باعث بنے گی، جب کہ اولمرٹ حکومت کے لیے موت کا پرورنہ ثابت ہو سکتی ہے- حزب مخالف کے لیڈر نے حکومت کے خلاف ایک خفیہ پروپیگنڈہ مہم بھی شروع کر رکھی ہے تاکہ’’ وینوگراڈ رپورٹ‘‘ کے منظر عام پر  آنے کے بعد حکومت سے مستعفی ہونے کا مطالبہ پورا کرایا جا سکے-
نیتن یاہوموجودہ وزیر دفاع ایہودباراک کو کئی بار ان کا وہ وعدہ یاد دلا چکے ہیں جس انہوں نے کہاتھا کہ اگر ’’وینو گراڈ رپورٹ ‘‘میں جنگ میں ناکامی پر انہیں مورد الزام ٹھہرایا گیا تو وہ اپنے عہدے سے فوراستعفی دے دیں گے- دریں اثناء وزیر اعظم ایہود اولمرٹ نے دائیں بازو کی مذہبی جماعتوں کا تعاون حاصل کرنے کے لیے کابینہ میں وزارت برائے مذہبی امور قائم کرنے پر دوبارہ غور شروع کیا ہے-2003 ء میں کابینہ میں وزارت مذہبی امور کے قیام کا فیصلہ بعض ناگزیر وجووہات کی بنا پر ملتوی کردیاگیا تھا-
اولمرٹ کے اس اقدام سے انہیں مذہبی جماعتوں کی طرف سے خاطر خواہ حمایت حاصل ہونے کی توقع ہے- ایک دوسرے اخبار’’ہارٹز‘‘ کے تجزیہ کار اولوف بن کا کہنا ہے کہ صدر بش کے حالیہ دورے کے بعد وموجود ہ اسرائیلی حکومت کے داخلی سطح پر درپیش خطرات کم ہو گئے ہیں، کیونکہ صدر بش اسرائیلی وزیر اعظم کو’’ وینوگراڈ رپورٹ‘‘ کے تناظر میں اپنے ہر ممکن تعاون کا یقین دلا چکے ہیں-

مختصر لنک:

کاپی