اسرائیل نے غزہ کی پٹی میں اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) کے بڑھتے ہوئے اثرورسوخ اور مجاہدین کے جدید ترین ہتھیاروں کے استعمال پر گہری تشویش کا اظہار ہے-
اسرائیلی اخبار ’’یدیعوت احرونوت‘‘ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل غزہ پر بڑی کارروائی اور حماس کے خلاف فیصلہ کن آپریشن شروع کرنے میں تذبذب کا شکار ہے- رپورٹ میں اسرائیلی فوجی ذرائع کے حوالے سے لکھا ہے کہ غزہ میں حماس کے اثر و رسوخ کے خاتمے کے لیے کم از کم ایک سو فوجی جوانوں اور کئی درجن افسران کی قربانی دینا ہوگی، کیونکہ حماس نے غزہ میں برسراقتدار آنے کے بعد بیرون ملک سے بھاری مقدار میں اسلحہ سمگل کیا-
اب حماس کے پاس ٹینک شکن میزائل اور طیارہ شکن میزائلوں کی بھی ایک بڑی تعداد موجود ہے- لہذا اسرائیل کے کسی بھی حملے کی صورت میں یہ اسلحہ بھرپور طریقے سے استعمال کیا جائے گا-
اسرائیلی اخبار ’’یدیعوت احرونوت‘‘ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل غزہ پر بڑی کارروائی اور حماس کے خلاف فیصلہ کن آپریشن شروع کرنے میں تذبذب کا شکار ہے- رپورٹ میں اسرائیلی فوجی ذرائع کے حوالے سے لکھا ہے کہ غزہ میں حماس کے اثر و رسوخ کے خاتمے کے لیے کم از کم ایک سو فوجی جوانوں اور کئی درجن افسران کی قربانی دینا ہوگی، کیونکہ حماس نے غزہ میں برسراقتدار آنے کے بعد بیرون ملک سے بھاری مقدار میں اسلحہ سمگل کیا-
اب حماس کے پاس ٹینک شکن میزائل اور طیارہ شکن میزائلوں کی بھی ایک بڑی تعداد موجود ہے- لہذا اسرائیل کے کسی بھی حملے کی صورت میں یہ اسلحہ بھرپور طریقے سے استعمال کیا جائے گا-