مقامی ساختہ فلسطینی میزائیلوں کے مقابلے میں اسرائیلی فوج کو اس وقت سخت مایوسی کا سامنا کرنا پڑا جب جدید او ر حساس جاسوسی آلات کے باوجود ان میزائلوں نے اسرائیلی علاقوں میں تباہی مچادی- تجزیہ نگار کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج دنیا کی پانچویں طاقتور ترین فوج ہے جو جدید اسلحہ سے لیس اور چاک وچوبند جوانوں پر مشتمل ہے- جب فلسطینی مزاحمت کاروں کی طرف سے مقامی ساختہ ھاون میز ائل اور القسام راکٹ داغے گئے تو اسرائیلی وزیر دفاع نے کہا ہم ان حملوں سے بچائو کی ہر تدبیر اختیار کرنے کے باوجود غیر محفوظ ہیں اور انکا مقابلہ کرنے کی اہلیت نہیں رکھتے-
اس واقعہ سے قبل اسرائیلی وزیر دفاع ایہود باراک نے اسرائیلی ریڈیو کو ایک انٹرویو دیتے ہوئے کہا تھا کہ صہیونی فوج فلسطینی میزائلوں کا مقابلہ کرنے کے لئے اپنے تمام تر وسائل جھونک دے گی-امن و امان کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر باراک نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’’ہم ان حالات سے نمٹنے کیلئے حکمت عملی ضرور ترتیب دیں گے-‘‘
دوسری جانب اسرائیلی وزیر اعظم ایہود اولمرٹ کا کہناہے کہ اسرائیلی زیر تسلط علاقوں میں میزائلوں کی بارش کا جواب غزہ کی پٹی میں موجود فلسطینی قیادت کو نشانہ بنا کر دیا جائے- اولمرٹ نے مقبوضہ القدس میں گزشتہ دنوں اپنی جماعت کادیما کےایک اجلاس میں فیصلہ کیا کہ’’ خوف و دہشت پھیلانے والی فلسطینی تنظیموں کی قیادت پر صہیونی فوجی آپریشن کا دباؤ بڑھا کر انکے گرد گھیرا تنگ کیا جائے تا کہ وہ مزاحمتی سرگرمیوں سے باز رہ سکیں-‘‘ بقول شرکائے اجلاس یہ مزاحمتی تنظیمیں مستقبل قریب میں اسرائیل کے لئے بڑا خطرہ ثابت ہوسکتی ہیں-ـ
اخباری ذرائع کے مطابق اسرائیلی سپاہی نے اعتراف کیا زکیم کی فوجی بستی میں فلسطینی میزائل آگرے جس سے فوج کے حوصلے پست ہوگئے اور وہ ادھر ادھر بھاگنے لگے-یاد رہے کہ یہ علاقہ غزہ کی پٹی سے متصل ہے اس واقعہ میں 6 اسرائیلی خواتین فوجی بھی زخمی ہوئی تھیں-
عبرانی اخبار(یدیعوت احرنوت) کیمطابق غزہ سے مزاحمتی گروپوں کی جانب سے داغا جانے والا ایک میزائل سیڈروت کی فوجی بستی میں آکر گرا جس سے سپاہیوں میں کھلبلی مچ گئی – عسکری تجزیہ نگاروں کے مطابق مزاحمتی تنظیموں کے ان بڑھتے ہوئے حملوں کے باعث اسرائیل کا ہر فوجی اپنے آپ کو غیر محفوظ سمجھنے لگا ہے-
ایہود باراک کا فلسطینی میزائل حملوں کے توڑ میں نا کامی کا اعتراف
منگل 25-دسمبر-2007
مختصر لنک: