یکشنبه 04/می/2025

فوجی آپریشن سے حماس کی مقبولیت میں کمی نہیں کی جاسکتی: اسرائیلی ذرائع

منگل 18-دسمبر-2007

غزہ سے اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) کے کنٹرول کے خاتمے کے لیے اسرائیلی حکومت نے وسیع پیمانے پر فوجی آپریشن کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے- فوجی آپریشن کا مقصد حماس حکومت کا خاتمہ اور غزہ کو دوبارہ فلسطینی صدر محمود عباس کے کنٹرول میں دینا ہے-
 اسرائیلی ٹی وی کے مبصر عوفرشیلح نے کہا ہے کہ اسرائیلی حکومت اور فوج میں غزہ پر حملے کے بارے میں کوئی اختلاف نہیں ہے-عسکری اور سیاسی قیادت کے خیال میں حماس کی فوجی طاقت اور اس کے تنظیمی ڈھانچے کو تباہ کرنے کے لیے آپریشن نہایت ضروری ہوگیا ہے- فوجی آپریشن کے بغیر یہودی بستیوں کو حماس کے میزائل حملوں سے نہیں بچایا جاسکتا-
 تل ابیب سے عبرانی زبان میں شائع ہونے والے اخبار ’’معاریف‘‘ کے مطابق اسرائیلی حکومت یہودی بستیوں پر مزاحمت کاروں کے میزائل حملوں کو غزہ کے خلاف فوجی آپریشن کا جواز بنائے گی- عبرانی خبار ’’ہارٹز‘‘ کے مطابق تل ابیب حماس کی حکومت کے خاتمے اور محمود عباس کے غزہ میں واپسی کا پابند ہوگیا- غزہ کی چابیاں محمود عباس کے سپرد کرنے کے لیے اسرائیلی فوجی مداخلت ضروری آپریشن میں آسانیاں پیدا کرنے کے لیے مغربی کنارے میں محمود عباس کو براہ راست جوابدہ سیکورٹی فورسز اور اسرائیلی افواج کے درمیان اس قدر تعاون اور ہم آہنگی بڑھ گئی ہے جس کی مثال ماضی میں نہیں ملتی-
 معاریف کے مطابق مغربی کنارے میں فلسطینی سیکورٹی فورسز اور اسرائیلی افواج کے درمیان تعاون کا یہ مطلب نہیں ہے کہ حماس کی طاقت کم ہو گئی ہے، بلکہ مغربی کنارے میں حماس کی طاقت میں اضافہ ہوا ہے- فوجی ذرائع سے حماس کی مقبولیت کو کم نہیں کیا جاسکتا-

مختصر لنک:

کاپی