اقوام متحدہ نے غزہ کی پٹی میں اسرائیلی معاشی ناکہ بندی کے باعث ابتر انسانی صورت حال پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے- نیو یارک میں اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹر سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ 6 ماہ سے غزہ کی اقتصادی حالت تاریخ کے بدترین دور میں داخل ہو چکی ہے-
غزہ کا کل رقبہ 362 مربع کلو میٹر جبکہ آبادی پندرہ لاکھ سے زیادہ ہے- آبادی کے اضافے کے باوجود عام شہری انتہائی کسمپرسی کی زندگی بسر کررہے ہیں- اقوام متحدہ کے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ غزہ کی ابتر صورتحال ناقابل اصلاح ہو چکی ہے- بیان میں خدشہ ظاہرکیا ہے کہ مزید وقت ضائع کیا گیا تو مفلوک الحال شہریوں کی اموات مزید بڑھ سکتی ہیں-
واضح رہے کہ عالمی ادارے کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب کہ عالمی ادارہ صحت کی جانب سے بھی غزہ کی معاشی ناکہ بندی کے باعث بڑھتی ہوئی اموات پر تشویش کا اظہار کیا گیا ہے-
غزہ کا کل رقبہ 362 مربع کلو میٹر جبکہ آبادی پندرہ لاکھ سے زیادہ ہے- آبادی کے اضافے کے باوجود عام شہری انتہائی کسمپرسی کی زندگی بسر کررہے ہیں- اقوام متحدہ کے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ غزہ کی ابتر صورتحال ناقابل اصلاح ہو چکی ہے- بیان میں خدشہ ظاہرکیا ہے کہ مزید وقت ضائع کیا گیا تو مفلوک الحال شہریوں کی اموات مزید بڑھ سکتی ہیں-
واضح رہے کہ عالمی ادارے کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب کہ عالمی ادارہ صحت کی جانب سے بھی غزہ کی معاشی ناکہ بندی کے باعث بڑھتی ہوئی اموات پر تشویش کا اظہار کیا گیا ہے-