اسرائیلی وزیرا عظم ایہوداولمرٹ کی زیر صدارت ہونے والے اہم اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ غزہ پر حملے جاری رہیں گے ،اجلاس میں آرمی چیف گابی اشکنازی سمیت کئی اہم سیاسی اور فوجی حکام نے شرکت کی-
تل ابیب میں منعقدہ اس ہنگامی اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ جب تک غزہ پر بھاری توپ خانے اور میزائلوں سے حملے نہیں کیے جائیں گے اس وقت تک فلسطینی مزاحمت کاروں کے راکٹ حملوں سے نجات ممکن نہیں- وزیر اعظم نے فوجی حکام کو ہدایات دیتے ہوئے کہا کہ وہ بغیرکسی وقفے کے غزہ کی اسرائیل سے ملحقہ حدود میں کارروائی جاری رکھیں اور مزاحمت کاروں کو سنبھلنے کا موقع نہ دیں-
اجلاس میں شریک فوجی حکام نے بھی وزیر اعظم کی ہدایات پر اتفاق کرتے ہوئے غزہ میں کسی بھی جانی اور مالی نقصان کی پرواہ کیے بغیر کارروائی جاری رکھنے کی عزم کا اعادہ کیا-دوسری جانب وزیر دفاع ایہود باراک غزہ پر فوجی جاری رکھنے پر سب سے زیادہ زور دے رہے ہیں-
اسرائیلی اخبار’’معاریف‘‘ کی رپورٹ کے مطابق باراک غزہ پر فوجی کارروائی کے ذریعے اسرائیلی عوام میں اپنی صدارت کے لیے انتخابی مہم چلا رہے ہیں- اگرچہ انتخابات فی الحال قریب نہیں تاہم وہ قبل از وقت اس کی تیاری میں مصروف ہیں- چنانچہ غزہ پر کارروائی ان کے اصرار پر جاری رکھی گئی ہے-
تل ابیب میں منعقدہ اس ہنگامی اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ جب تک غزہ پر بھاری توپ خانے اور میزائلوں سے حملے نہیں کیے جائیں گے اس وقت تک فلسطینی مزاحمت کاروں کے راکٹ حملوں سے نجات ممکن نہیں- وزیر اعظم نے فوجی حکام کو ہدایات دیتے ہوئے کہا کہ وہ بغیرکسی وقفے کے غزہ کی اسرائیل سے ملحقہ حدود میں کارروائی جاری رکھیں اور مزاحمت کاروں کو سنبھلنے کا موقع نہ دیں-
اجلاس میں شریک فوجی حکام نے بھی وزیر اعظم کی ہدایات پر اتفاق کرتے ہوئے غزہ میں کسی بھی جانی اور مالی نقصان کی پرواہ کیے بغیر کارروائی جاری رکھنے کی عزم کا اعادہ کیا-دوسری جانب وزیر دفاع ایہود باراک غزہ پر فوجی جاری رکھنے پر سب سے زیادہ زور دے رہے ہیں-
اسرائیلی اخبار’’معاریف‘‘ کی رپورٹ کے مطابق باراک غزہ پر فوجی کارروائی کے ذریعے اسرائیلی عوام میں اپنی صدارت کے لیے انتخابی مہم چلا رہے ہیں- اگرچہ انتخابات فی الحال قریب نہیں تاہم وہ قبل از وقت اس کی تیاری میں مصروف ہیں- چنانچہ غزہ پر کارروائی ان کے اصرار پر جاری رکھی گئی ہے-