قابض اسرائیلی انتظامیہ مسجد اقصی کے اندر محافظ ٹاورکی تعمیر کے لئے کروڑوں ڈالر کی رقم مختص کررہی ہے تاکہ اس کے بعد وہاں ہیکل کی تعمیر بھی کرسکے –
ناصرہ کے عربی اخبار ’’العنوان الرئیسی‘‘ نے سوموار کی اشاعت میں رپورٹ شائع کی ہے کہ ایسی دستاویزات ملی ہیں جن سے ثابت ہوتاہے کہ اسرائیلی قابض انتظامیہ نے چار کروڑ چالیس لاکھ ڈالر کی رقم اس لئے مختص کی ہے کہ مسجد اقصی کے صحن تک تین سڑکوں کی تعمیر کا سلسلہ شروع کردیا جائے اور اس کے بعد وہاں ’’محافظ ٹاور ‘‘ کی تعمیر شروع کر دی جائے گی-
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اس مسجد تک یہودی سیاح ان راستوں کے ذریعے پہنچ سکیں گے- علاوہ ازیں محافظ ٹاور کے ذریعے آنے جانے والے افراد کی نگرانی بھی کی جائے گی، اخبار کے مطابق یہودی عبادت گاہ کی تعمیر، مسجد اقصی اور قبة الصخرہ جو مروانی مسجد ( قدیم مسجد اقصی) کے مقام پر ہے کے درمیان ہوگی، رپورٹ میں الزام عائد کیاگیا ہے کہ اسرائیلی وزیراعظم ایہود اولمرٹ نے ٹاور کی تعمیر کی منظوری دے دی ہے اور اس سے یہودی عبادت گاہ کی تعمیر کی راہ ہموار کی جائے گی –
اسرائیل کے انگریزی اخبار ’’یروشلم پوسٹ ‘‘نے اسرائیل کی وزارت دفاع کے سینئر اہلکار کا بیان شائع کیا ہے کہ غزہ سے حاجیوں کو رفح ٹرمینل کے راستے سعودی عرب جانے کی اجازت دینے کی قیمت مصری حکومت کو اداکرنا پڑے گی، انہوں نے دعوی کیا کہ اس طریقے سے مصر حماس کی اسی طرح حمایت کر رہا ہے جس طرح لبنان میں حزب اللہ کی شام حمایت کررہا ہے –
اسرائیلی اہلکار نے کہا کہ موجودہ حالات میں ضروری ہوگیا ہے کہ اسرائیل ، غزہ پر فوجی حملہ کرے، اس نے مزید کہا کہ اسرائیل اور امریکہ نے مصری حکومت سے شکایت کی ہے کہ صحرائے سینا کے راستے غزہ میں اسلحہ سمگل کیا جا رہا ہے – اس کا سدباب کیا جائے-
