دوشنبه 12/می/2025

اسرائیلی فوج کی دل میں سوراخ والے بچے پر غزہ سے باہر جانے پر پابندی

منگل 11-دسمبر-2007

ایک فلسطینی بچہ جس کے دل میں سوراخ ہے اور جس کی پیدائش دو ہفتے قبل ہوئی ہے کو اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی سے باہر جانے اور مطلوبہ علاج کی سہولت حاصل کرنے کی اجازت دینے سے انکار کردیا ہے – میڈیکل ذرائع کا کہنا ہے کہ اس بچے کی حالت بگڑ رہی ہے کیونکہ اس کا جگر بھی صحیح انداز میں کام نہیں کررہا اور جسم سوج چکا ہے –
اس بچے کا علاج کرنے والے ڈاکٹر نے یورپین ہسپتال سے رابطہ کیا اور جمال الخدری کی قیادت میں وہاں  نے والے عوامی کمیٹی کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ اس بچے کو فوری طور پر طبی علاج فراہم کیا جائے ورنہ وہ بچہ ہلاک ہوجائے گا- رکن قانون ساز کونسل جمال الخدری نے قانونی جماعتوں، انسانی حقوق کے اداروں اورانسانیت سے ہمدردی رکھنے والے انسانوں سے اپیل کی ہے کہ اس بچے کی جان بچانے کے لئے اپنا کردار ادا کریں -جمال الخدری نے سوال کیا کہ اس بچے کا جرم کیاہے اور اسے کس سیاست کی سزادی جا رہی ہے –
 علاوہ ازیں میڈیکل ذرائع کا کہناہے کہ انسٹھ سالہ فاطمہ عبدالآل بھی غزہ سے باہر جا کر علاج بعد کروانے کی اجازت نہ ملنے پر جاں بحق ہوچکی ہے- فاطمہ عبدالآل کے علاج کی اجازت نہ ملنے پر جاں بحق ہونے سے اس طرح ہلاک ہونے والے فلسطینیو ں کی تعداد چونتیس ہوچکی ہے –
مقامی ذرائع کے مطابق اسرائیلی فوجیوں نے فلسطینیوں کے غزہ سے باہر جانے پر پابندی عائد کررکھی ہے اور اتوار کے روز باہر جانے کی اجازت نہ ملنے پر تین افراد میں تیرہ ماہ کاایک بچہ بھی شامل تھا- میڈیکل ذرائع کا کہناہے کہ غزہ کی پٹی میں کینسر کے 450،گردے ناکارہ ہونے کے 400سو اور امراض قلب کے 449مریض موجود ہیں اور اس بات کے منتظر ہیں کہ انہیں علاج کے لئے غزہ سے باہر جانے کی اجازت دی جائے –

مختصر لنک:

کاپی