غزہ میں اسرائیل کی مسلط کردہ معاشی ناکہ بندی کے باعث اموات میں اضافہ ہو رہا ہے- میڈیکل ذرائع کے مطابق غزہ کی 60 سالہ فاطمہ عبد الکریم علاج نہ ہونے کے باعث رفح کراسنگ پوائنٹ پر دم توڑ گئیں- انہیں بیرون ملک علاج کے لیے لے جایا جارہا تھا تاہم اسرائیلی بارڈر حکام نے مریضہ کو باہر لے جانے کی اجازت نہ دی-
گزشتہ 6 ماہ کے دوران علاج نہ ملنے کی وجہ سے 34 فلسطینی جان ہار بیٹھے ہیں- اب بھی غزہ کے مختلف ہسپتالوں میں 450 افراد کینسر کے مریض ہیں، ڈاکٹروں نے ان کو بیرون ملک علاج کے لیے جانے کی تجاویز دی ہیں- 400 مریض پھیپھڑوں کے امراض میں جبکہ 450 دل کی بیماریوں میں مبتلا ہیں- ہسپتالوں میں ادویات کی قلت کی وجہ سے ایمرجنسی نافذ ہے-
دریں اثناء فلسطینی وزارت صحت نے حقوق انسانی کے عالمی اداروں اور عالمی برادری سے غزہ کے بحرانی حالات میں مدد کی اپیل کی ہے- وزارت صحت کی جانب سے جاری ایک بیان میں خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اگر غزہ میں تیزی سے بگڑتے حالات پر قابو نہ پایا گیا تو مسائل گھمبیر صورت اختیار کرسکتے ہیں-
گزشتہ 6 ماہ کے دوران علاج نہ ملنے کی وجہ سے 34 فلسطینی جان ہار بیٹھے ہیں- اب بھی غزہ کے مختلف ہسپتالوں میں 450 افراد کینسر کے مریض ہیں، ڈاکٹروں نے ان کو بیرون ملک علاج کے لیے جانے کی تجاویز دی ہیں- 400 مریض پھیپھڑوں کے امراض میں جبکہ 450 دل کی بیماریوں میں مبتلا ہیں- ہسپتالوں میں ادویات کی قلت کی وجہ سے ایمرجنسی نافذ ہے-
دریں اثناء فلسطینی وزارت صحت نے حقوق انسانی کے عالمی اداروں اور عالمی برادری سے غزہ کے بحرانی حالات میں مدد کی اپیل کی ہے- وزارت صحت کی جانب سے جاری ایک بیان میں خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اگر غزہ میں تیزی سے بگڑتے حالات پر قابو نہ پایا گیا تو مسائل گھمبیر صورت اختیار کرسکتے ہیں-