دوشنبه 12/می/2025

صدر عباس مشروط مذاکرات کے بہانے راہ فرار اختیار کررہے ہیں: حماس

پیر 10-دسمبر-2007

اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) نے غزہ کی ابتر معاشی صورتحال کا ذمہ دار صدر عباس کو ٹھہرایا ہے- لبنان کے دارالحکومت بیروت میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے حماس کے راہنماء اسامہ حمدان نے کہا کہ صدر عباس غزہ میں معاشی ناکہ بندی سے ہونے والی اموات کے براہ راست ذمہ دار ہیں-
وہ فلسطینی عوام کی نمائندگی کا دعوی کرتے ہیں، لیکن خدمت اسرائیل کی کررہے ہیں- غزہ اور مصر کے درمیان آمد و رفت کی واحد گزرگاہ رفح کراسنگ بند کرانا اسرائیلی جارحیت میں مدد فراہم کرنا ہے- انہوں نے کہا کہ اسرائیل نے اہل غزہ پر غیر اعلانیہ جنگ مسلط کررکھی ہے اور یہ تمام جارحیت امریکہ میں منعقدہ امن کانفرنس کے فیصلوں کا نتیجہ ہے- حماس راہنماء نے کہا کہ صدر محمود عباس فلسطینی جماعتوں خصوصاً حماس سے مذاکرات میں بے سروپا شرائط عائد کر کے مذاکرات سے راہ فرار اختیار کرررہے ہیں- فلسطین میں قیام امن کے لیے صرف غیر مشروط بات چیت میں مؤثر ثابت ہوسکتی ہے-
 اسامہ حمدان نے کہا کہ انہیں یقین ہے کہ انابلس کانفرنس جلد فلاپ ہو جائے گی، کیونکہ فلسطینی عوام لاکھوں پناہ گزینوں کی ان کے وطن واپسی پر کوئی سودے بازی نہیں کرسکتے، اس کے علاوہ فلسطینی عوام نہ تو اسرائیل کو تسلیم کریں گے اور نہ القدس سے دستبردار ہوں گے- حمدان نے فلسطینی اتھارٹی اور صدر محمود عباس سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری طور پر مذاکرات کی راہ اپنائیں اور غزہ کے مفلوک الحال عوام کو غربت اور بیماریوں سے نجات دلانے میں مدد کریں-

مختصر لنک:

کاپی