امریکی وزیر خارجہ کنڈولیزا رائس نے اسرائیل کو خبردار کیا ہے کہ وہ مقبوضہ مشرقی بیت المقدس میں نئی بستیاں بسانے کا منصوبہ ترک کردے- انہوں نے کہا کہ اس طرح فلسطینیوں کے ساتھ قیام امن کی کوششیں ناکامی سے دوچار ہو جائیں گی- رائٹر کی رپورٹ کے مطابق کنڈولیزا رائس نے کہا کہ ایسا کوئی قدم نہیں اٹھانا چاہیے کہ جس سے حتمی مذاکرات پر اثرات مرتب ہوتے ہوں- میں کنڈولیزا رائس نے کہا کہ مذاکرات کے آغاز پر اتفاق ہے اس لیے اسرائیل کو ایسے اقدامات سے باز رہنا چاہیے- باضابطہ مذاکرات کا آغاز 12 دسمبر سے ہوگا-
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون نے کہا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے نئی بستیوں کا قیام سود مند ثابت نہ ہوگا- انہوں نے کہا کہ تین سو نئے رہائشی یونٹوں کی تعمیر کے لیے ٹینڈر طلب کرنے سے نقصان پہنچے گا- انہوں نے کہا کہ میں اس مسئلے کو چار رکنی کمیٹی سے بھی زیر بحث لاؤں گا- اسرائیل نے مشرق بیت المقدس میں تین سو رہائشی یونٹوں کی تعمیر کے ٹینڈر بذریعہ ویب سائٹ طلب کیے ہیں-
