اسرائیلی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ جبل ابو غنیم (ہارہوں) کے علاقے میں فلسطینی احتجاج اور امریکی اختلاف کے باوجود نئی رہائشی بستیوں کی تعمیر کا سلسلہ جاری رہے گا- اسرائیلی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے، اسرائیل کے اسٹرٹیجک امور کے وزیر اگدورلیبر مین نے کہاہے کہ مقبوضہ مشرقی بیت المقدس میں تعمیرات کا سلسلہ بغیر کسی وقفے کے جاری رہے گا، انہوں نے کہاکہ ہم جلد ہی اپنے دوستوں کو اس بارے میں آگاہ کردیں گے –
چند روز قبل اسرائیلی حکومت نے تعمیراتی کمپنیوں سے ٹینڈرڈ طلب کئے تھے اور اسرائیلی وزیراعظم ایہود اولمرٹ اور فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمدو عباس کے درمیان ملاقات سے قبل ہی اس کا اشتہار دے دیا گیاتھا-اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) کا کہناہے کہ مقبوضہ بیت المقدس میں نئے تعمیراتی منصوبے کے لئے ٹینڈرڈ طلب کرنے کا مقصد یہ ہے کہ اناپولیس کانفرنس میں عربوں کے سامنے اور اقوام عالم کے سامنے جو اعلانات کئے گئے تھے وہ نقش بر آب ہیں نیز یہ کہ کانفرنس کا انعقاد صرف اس لئے کیاگیاتھا تاکہ مقبوضہ بیت المقدس اسرائیل کے قبضے کو ’’خوبصورت ‘‘ بنا کر پیش کیا جاسکے-
غزہ کی پٹی میں اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) کے ترجمان فوزی برھوم نے اپنے پریس ریلیزمیں کہا ہے کہ مقبوضہ بیت المقدس میں رہائشی بستیوں میں توسیع کا منصوبہ، انا پولیس کانفرنس کے شرکاء کے چہرے پرتمانچہ مارنے کے مترادف ہے جو اسرائیل کی حمایت کے لئے اناپولیس آئے تھے-
