مصر کی جانب سے عازمین حج کے لیے بین الاقوامی راہداری رفح کھولنے پر فلسطینی صدر محمود عباس نے سخت احتجاج کیا ہے-
فلسطینی اخبار ’’فلسطین‘‘ کے مطابق صدر محمود عباس نے امریکی ہم منصب جارج بش اور اسرائیلی وزیر اعظم ایہود اولمرٹ سے فون پر بات چیت کرتے ہوئے شکایت کی کہ مصر نے رفح کراسنگ کھول کر انہیں مزید مشکلات سے دوچار کردیا ہے- رفح راہداری کھولے جانے سے اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) اور دیگر مزاحمتی گروپوں کے لیے اسلحہ سمگلنگ اور آزادانہ آمد و رفت کے راستے کھل رہے ہیں- صدر عباس نے دونوں راہنمائوں پر زور دیا کہ وہ رفح کراسنگ بند کرانے کے لیے مصر پر دبائو ڈالیں- انہوں نے امریکی وزیر خارجہ کنڈولیزا رائس سے بھی فون پر بات چیت کی-
رائس سے گفتگو کرتے ہوئے محمود عباس نے کہا کہ حجاج کرام کے فریضہ حج کی ادائیگی کے لیے فلسطینی حکومت نے عازمین حج سروس کا بندوبست کیا تھا، لیکن مصر نے اتھارٹی کی اجازت کے بغیر سات سو افراد کو براہ راست غزہ سے مصر جانے کی اجازت دے دی جس پر انہیں سخت تشویش ہے-
فلسطینی اخبار ’’فلسطین‘‘ کے مطابق صدر محمود عباس نے امریکی ہم منصب جارج بش اور اسرائیلی وزیر اعظم ایہود اولمرٹ سے فون پر بات چیت کرتے ہوئے شکایت کی کہ مصر نے رفح کراسنگ کھول کر انہیں مزید مشکلات سے دوچار کردیا ہے- رفح راہداری کھولے جانے سے اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) اور دیگر مزاحمتی گروپوں کے لیے اسلحہ سمگلنگ اور آزادانہ آمد و رفت کے راستے کھل رہے ہیں- صدر عباس نے دونوں راہنمائوں پر زور دیا کہ وہ رفح کراسنگ بند کرانے کے لیے مصر پر دبائو ڈالیں- انہوں نے امریکی وزیر خارجہ کنڈولیزا رائس سے بھی فون پر بات چیت کی-
رائس سے گفتگو کرتے ہوئے محمود عباس نے کہا کہ حجاج کرام کے فریضہ حج کی ادائیگی کے لیے فلسطینی حکومت نے عازمین حج سروس کا بندوبست کیا تھا، لیکن مصر نے اتھارٹی کی اجازت کے بغیر سات سو افراد کو براہ راست غزہ سے مصر جانے کی اجازت دے دی جس پر انہیں سخت تشویش ہے-