منامہ (رائٹر) امریکی وزیر دفاع رابرٹ گیٹس نے آج اسرائیل کے نیوکلیر پروگرام پر کہتے ہوئے مدافعت کی کہ یہودی مملکت نہ تو اپنے پڑوسیوں کو تباہ کرنے کی خواہش رکھتی ہے اور نہ ہی ایران کی طرح دہشت گردی کی تائید و حمایت کرتی ہے-
منامہ ڈائیلاگ کانفرنس میں اس سوال پر کہ آیا اسرائیل کا نیو کلیر پروگرام علاقہ کے لیے خطرہ ہے تو امریکی وزیر دفاع نے جواب میں کہا ’’نہیں، میں یہ نہیں مانتا‘‘- رابرٹ گیٹس کے اس جواب پر کانفرنس ہال قہقہوں سے گونج اٹھا- یہ ہال مغربی ایشیائی ملکوں کے کئی سرکاری عہدیداروں سے بھرا ہوا تھا- انہوں نے اس الزام کو مسترد کردیا کہ امریکہ، اسرائیل کی تائید کرتے ہوئے اور ایران سے افزودگی کی سرگرمیوں کو روک دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے دوہرے معیار پر عمل کررہا ہے-
رابرٹ گیٹس نے کہا ’’اسرائیل نے اپنے پڑوسیوں کو نقصان پہنچانے کے لیے دہشت گردوں کی تربیت نہیں کی ہے، اس نے ہزاروں بے قصور شہریوں کو خفیہ طور پر ہلاک کرنے کی غرض سے عراق جیسے مقام پر ہتھیار اسمگل نہیں کیے ہیں‘‘- اسرائیل، لبنان کی حکومت کو منتشر کرنے کی کوشش نہیں کررہا ہے- لہذا میرے خیال میں ایران اور اسرائیل کے درمیان کافی اہم فرق موجود ہے‘‘-
منامہ ڈائیلاگ کانفرنس میں اس سوال پر کہ آیا اسرائیل کا نیو کلیر پروگرام علاقہ کے لیے خطرہ ہے تو امریکی وزیر دفاع نے جواب میں کہا ’’نہیں، میں یہ نہیں مانتا‘‘- رابرٹ گیٹس کے اس جواب پر کانفرنس ہال قہقہوں سے گونج اٹھا- یہ ہال مغربی ایشیائی ملکوں کے کئی سرکاری عہدیداروں سے بھرا ہوا تھا- انہوں نے اس الزام کو مسترد کردیا کہ امریکہ، اسرائیل کی تائید کرتے ہوئے اور ایران سے افزودگی کی سرگرمیوں کو روک دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے دوہرے معیار پر عمل کررہا ہے-
رابرٹ گیٹس نے کہا ’’اسرائیل نے اپنے پڑوسیوں کو نقصان پہنچانے کے لیے دہشت گردوں کی تربیت نہیں کی ہے، اس نے ہزاروں بے قصور شہریوں کو خفیہ طور پر ہلاک کرنے کی غرض سے عراق جیسے مقام پر ہتھیار اسمگل نہیں کیے ہیں‘‘- اسرائیل، لبنان کی حکومت کو منتشر کرنے کی کوشش نہیں کررہا ہے- لہذا میرے خیال میں ایران اور اسرائیل کے درمیان کافی اہم فرق موجود ہے‘‘-