فلسطینی عوام کی اکثریت نے گزشتہ نومبر کے آخر میں ہونے والی امن کانفرنس کو بنیادی قومی مفادات کے خلاف سازش قرار دیا ہے-
مرکز اطلاعات فلسطین کے زیر اہتمام کیے گئے ایک عوامی سروے میں 75 فیصد رائے دھندگان نے اس کانفرنس کو اسرائیل کے لیے مفید فلسطینی عوام کے لیے نقصان دہ قرار دیا- رائے دھندگان نے اس سوال پر کہ ’’فلسطینیوں کے حق واپسی کے حوالے سے یہ کانفرنس کیا نتائج برآمد کرے گی‘‘ تو شہریوں کی اکثریت کا کہنا تھا کہ یہ کانفرنس بلائی ہی اس لیے گئی تھی تاکہ لاکھوں فلسطینی پناہ گزینوں کے بنیادی حقوق سلب کر کے انہیں ان کے حقوق سے دستبردار کیا جائے-
سروے میں 2352 رائے دھندگان نے حصہ لیا- 24 فیصد رائے دھندگان نے کانفرنس کو فلسطینی عوام کے مفاد میں قرار دیا جبکہ 1 فیصد نے اس بارے میں کوئی رائے ظاہر کرنے سے معذرت کرلی-
مرکز اطلاعات فلسطین کے زیر اہتمام کیے گئے ایک عوامی سروے میں 75 فیصد رائے دھندگان نے اس کانفرنس کو اسرائیل کے لیے مفید فلسطینی عوام کے لیے نقصان دہ قرار دیا- رائے دھندگان نے اس سوال پر کہ ’’فلسطینیوں کے حق واپسی کے حوالے سے یہ کانفرنس کیا نتائج برآمد کرے گی‘‘ تو شہریوں کی اکثریت کا کہنا تھا کہ یہ کانفرنس بلائی ہی اس لیے گئی تھی تاکہ لاکھوں فلسطینی پناہ گزینوں کے بنیادی حقوق سلب کر کے انہیں ان کے حقوق سے دستبردار کیا جائے-
سروے میں 2352 رائے دھندگان نے حصہ لیا- 24 فیصد رائے دھندگان نے کانفرنس کو فلسطینی عوام کے مفاد میں قرار دیا جبکہ 1 فیصد نے اس بارے میں کوئی رائے ظاہر کرنے سے معذرت کرلی-