اسلامی جہاد تحریک کے عسکری بازو قدس بریگیڈ نے اس خبر کی تردید کی ہے کہ ان کی تنظیم کے کسی فرد نے محمود عباس کی سیکورٹی فورس کے سامنے نابلس میں ’’ہتھیار ‘‘ نہیں ڈالے ہیں تاکہ اس کے بدلے میں انہیں اسرائیل سے ’’معافی ‘‘ مل سکے –
اسلامی جہاد تحریک نے اپنے ایک بیان میں کہاہے کہ ماعن ویب سائٹ میں محمود عباس کے ایک سیکورٹی افسر کے حوالے سے یہ بیان شامل کیا گیا ہے نیز یہ کہ مذکورہ بیان بے بنیاد ہے، انہوں نے کہاکہ اسلامی جہاد کے کسی کارکن نے ہتھیار نہیں ڈالے اور نہ آئندہ ایسا کریں گے-
قدس بریگیڈ کے ترجمان ابو حمد نے کہاہے کہ جس فرد کی تصویر شائع کی گئی ہے وہ اسلامی جہاد سے تعلق نہیں رکھتا تاہم کسی دور میں وہ قدس بریگیڈ سے تعاون کرتا تھا تاہم اس کا اسلامی جہاد سے براہ راست تعلق نہیں ہے- ماعن نیوز ایجنسی نے خبر شائع کی تھی کہ فتح اور عومی محاذ برائے آزادی فلسطین سے تعلق رکھنے والے 13افراد نے اسرائیل سے معافی مانگی اور اپنے ہتھیار فلسطینی حکام کے حوالے کئے ہیں-
