دوشنبه 12/می/2025

فلسطینی اتھارٹی نے غزہ کے طبی عملے اور ججوں کی تنخواہی روک لیں

جمعہ 7-دسمبر-2007

غرب اردن میں قائم سلام فیاض کی غیر  آئینی حکومت نے غزہ کے 22 ججوں ، طبی عملے کے 100 اراکین ،ڈاکٹروں اور یونیورسٹی کے 35 پروفیسروں کی تنخواہیں روک لی ہیں-تفصیلات کی مطابق فلسطینی اتھارٹی کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ جن ملازمین کی تنخواہیں روکی گئی ہیں، وہ سیاسی سرگرمیوں میں ملوث ہیں اورغزہ میں اسلامی تحریک مزاحمت(حماس) کی نگراں حکومت سے تعاون کررہے ہیں-
 دریں اثناء فلسطینی چیف جسٹس شیخ تیسیر تمیمی نے سلام فیاض حکومت کے اس ظالمانہ فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے اسے جانبدارانہ اور فلسطینی عوام کے بنیادی حقوق کے خلاف قراردیا – فلسطینی اخبار’’فلسطین ‘‘ کو انٹر ویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ فلسطینی اتھارٹی کی جانب سے سرکاری ملازمین کی تنخواہیں روک دینا ان کی پیشہ ورانہ ذمہ داریوں میں خلل ڈالنے اور ان کی  آزادی سلب کرنے کے مترادف ہے- انہوں نے صدر محمود عباس سے مطالبہ کیا کہ وہ سلام فیاض حکومت کے کیے گئے فیصلے پر نظر ثانی کرائیں اور تمام ملازمین کو ان کی تنخواہیں فوری طور پر ادا کر دیں-

مختصر لنک:

کاپی