اسلامی جہاد نے تحریک آزادئ فلسطین کے لیے ہر پلیٹ فارم سے جدوجہد جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا ہے- غزہ میں اسلامی جہاد کے راہنماء خالد بطش نے ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اناپولیس کانفرنس کے فیصلوں کی کوئی اہمیت نہیں- جو محض فلسطینی عوام کے ساتھ دھوکہ ہے-
فلسطینی عوام نے نہ تو نام نہاد اوسلو معاہدے کو قبول کیا اور نہ ہی امریکی پلان روڈ میپ کے ڈھونگ کو جائز قرار دیا- جس طرح اوسلو معاہدہ اپنی موت آپ مرگیا- اس طرح اناپولیس کانفرنس کے فیصلے بھی ماضی کا قصہ بن جائیں گے- خالد بطش نے مزید کہا کہ جب تک لاکھوں مہاجرین کی واپسی، القدس سے اسرائیلی تسلط کے خاتمے اور تمام قیادیوں کی رہائی کا فیصلہ نہیں کرلیا جاتا جہاد جاری رہے گا-
عرب ممالک کے اناپولیس کانفرنس میں شرکت کے فیصلے پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عرب ممالک کا اس کانفرنس میں شریک ہونا قبلہ اول سے دستبرداری کا ثبوت ہے- اسلامی جہاد کے راہنماء نے غزہ پر اسرائیلی معاشی ناکہ بندی کی مذمت کرتے ہوئے اسے فوراً اٹھانے کا مطالبہ کیا-
فلسطینی عوام نے نہ تو نام نہاد اوسلو معاہدے کو قبول کیا اور نہ ہی امریکی پلان روڈ میپ کے ڈھونگ کو جائز قرار دیا- جس طرح اوسلو معاہدہ اپنی موت آپ مرگیا- اس طرح اناپولیس کانفرنس کے فیصلے بھی ماضی کا قصہ بن جائیں گے- خالد بطش نے مزید کہا کہ جب تک لاکھوں مہاجرین کی واپسی، القدس سے اسرائیلی تسلط کے خاتمے اور تمام قیادیوں کی رہائی کا فیصلہ نہیں کرلیا جاتا جہاد جاری رہے گا-
عرب ممالک کے اناپولیس کانفرنس میں شرکت کے فیصلے پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عرب ممالک کا اس کانفرنس میں شریک ہونا قبلہ اول سے دستبرداری کا ثبوت ہے- اسلامی جہاد کے راہنماء نے غزہ پر اسرائیلی معاشی ناکہ بندی کی مذمت کرتے ہوئے اسے فوراً اٹھانے کا مطالبہ کیا-