اسرائیلی وزیراعظم ایہود اولمرٹ نے کہاہے کہ بیت المقدس پر اسرائیل کے قبضے پر کوئی مفاہمت نہ کی جائے گی- اس طرح محمود عباس نے اناپولیس کانفرنس سے جو امیدیں وابستہ کر رکھی تھیں وہ رائیگاں گئیں- واشنگٹن ڈی سی میں امریکی و فلسطینی افسران سے ملاقات کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ وہ سال 2008ء کے اختتام تک فلسطینیوں سے مفاہمت کی کوشش کریں گے لیکن انہوں نے اس شرط کا بھی اعادہ کیا کہ اوسلومعاہدے کے مطابق فلسطینی اتھارٹی ، مزاحمتی جماعتوں اور گروپوں کو ختم کرے-
اسرائیلی ریڈیو نے کہاہے کہ اسرائیل ، فلسطینیوں کے ساتھ اس شرط پر مذاکرات کرے گا کہ وہ اسرائیل کو یہودیوں کا قومی وطن تسلیم کرلیں ، انہوں نے مزید کہا کہ بیت المقدس ، جس پر اسرائیل کا کنٹرول ہے اس پر مذاکرات نہیں کئے جائیں گے – اولمرٹ نے مزید کہا کہ غزہ کی پٹی پر اقتصادی پابندیاں جاری رہیں گی نیز یہ کہ اسرائیلی فوجی دستے ،غزہ کی پٹی کے خلاف فوجی کارروائی جاری رکھیں گے اور ان میں تیزی بھی سکتی ہے – اس سے قبل کے چوبیس گھنٹوں میں چھ فلسطینی مجاہدین ،اسرائیل کے بحری اور بری حملوں میں شہید ہوچکے تھے – ایہود اولمرٹ نے تسلیم کیا کہ محمود عباس ’’امن میں شریک ‘‘ ہیں لیکن انہوں نے کہاکہ محمود عباس کمزور شریک ہیں جن میں مطلوبہ صلاحیتیں نہیں ہیں –
اولمرٹ کے دوٹوک بیانات کے باوجود محمود عباس امید لگائے ہوئے ہیں کہ انا پولیس کانفرنس سے بڑے اہم نتائج برآمد ہوں گے ، انہوں نے کہاکہ یہ کانفرنس آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کے لئے راستہ ہموار کررہی ہے – واشنگٹن میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ اگرچہ تاخیر ہوچکی ہے ، تاہم 2008ء میں فلسطینیوں کی ریاست قائم ہوجائے گی ، انہوں نے کہاکہ ہم اناپولیس میں اسی لئے ئے تھے کہ ایک بار مذاکرات کا پھر سے آغاز ہوجائے اور وہ ہو چکاہے ، محمو دعباس نے دعوی کیا کہ صدر جارج ڈبلیو بش اس کی شدید خواہش رکھتے ہیں کہ اسرائیلیوں اور فلسطینیوں کے درمیان مذاکرات، ان کے دور صدارت میں معاہدے کی شکل اختیار کریں، انہوں نے کہاکہ مذاکرات کے دوران امریکیوں نے ’’ایماندار ‘‘شریک کا کردار ادا کیا ہے –
جب ان سے سوال کیاگیا کہ اسرائیل کا اصرار ہے کہ اسرائیل کو یہودی ریاست تسلیم کیا جائے تو انہوں نے کہا کہ اسرائیل اور فلسطین دو ریاستیں ہیں اور یہ ہماری ذمہ داری نہیں ہے کہ اسرائیل کی تفصیلات متعین کریں جو کہ کئی مذاہب اور قوموں پر مشتمل ہے – غزہ کی پٹی میں ہزاروں لوگوں نے اناپولیس کانفرنس کے خلاف مظاہرے کئے جبکہ مغربی کنارے میں ایسے مظاہروں پر پابند ی عائد کردی گئی تھی –
